• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان المبارک میں معدے کے امراضِ سے کیسے محفوظ رہیں؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ماہِ صیام میں ہر مومن کی آرزو ہوتی ہے کہ وہ صحت مند رہ کر زیادہ سے زیادہ سعادتیں اور برکتیں سمیٹے لیکن غذائی اُصولوں سے عدم واقفیت کی بناء پر کئی افراد خود کو مختلف تکالیف اور بیماریوں میں مبتلا کر لیتے ہیں، جس کے نتیجے میں دینی اور دُنیاوی دونوں معمولات متاثر ہو جاتے ہیں۔

عموماً رمضان المبارک میں زیادہ تر افراد پیٹ کے عوارض سے متاثر ہوتے ہیں، جس کی عام وجوہات غذائی معمولات، اشیائے خور و نوش کی تبدیلی اور بسیار خوری ہے۔

ان مسائل سے بچنے کے لیے ذیل میں طبِ نبوی ﷺ کی روشنی میں کچھ غذائی مشورے اور احتیاطی تدابیر پیش کی جا رہی ہیں۔

کھاؤ پیو، مگر اسراف نہ کرو

سب سے پہلے تو یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ کم خوراکی باعثِ صحت اور خوش خوراکی باعثِ امراض ہے۔

لہٰذا اسلام کا یہ سُنہری اُصول ہمیں رمضان المبارک میں بھی یاد رکھنا چاہیےکہ کھاؤ پیو، مگر اسراف نہ کرو اور اسراف میں وہ غیر ضروری کھانا بھی شامل ہے، جو کسی بیماری کا سبب بنے۔

حدیثِ مبارکہ میں ہدایت دی گئی ہے کہ معدے کا ایک تہائی حصّہ کھانے کے لیے، ایک تہائی پانی کے لیے اور ایک تہائی سانس کے لیے رکھو۔

مشروب یا سادے پانی کا استعمال

کھجور سے روزہ افطار کر کے مشروب یا سادے پانی کا استعمال کیا جائے تاکہ پانی کی کمی اور معدے کی گرمی دُور ہو سکے۔

بازاری مشروبات سے حتیٰ الامکان پرہیز کریں، کیونکہ کولڈ ڈرنکس تو عام حالات میں بھی مضر ہیں اور افطار میں تو ان کا استعمال معدے کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔

اس ضمن میں نبی کریم ﷺ کے پسندیدہ مشروب ہر لحاظ سے بہترین ہیں، مثلاً ستّو، شہد اور پانی کا شربت، دُودھ اور پانی کی کچّی لسّی، کھجور اور کشمکش کا نبیذ وغیرہ، یہ تمام مشروبات فوری توانائی فراہم کرنے کے علاوہ پیاس کو بجھا کر تسکین پہنچاتے ہیں۔

ان کے علاوہ تازہ پھلوں کا جوس، دہی کی پتلی لسّی، گھر میں تیار کردہ لیموں کی سکنجبین، آش جَو اور ٹھنڈا پانی بھی بہتر ہے۔

2 باتوں کا خاص خیال رکھیں

معدے کے امراض میں مبتلا مریض، ماہِ صیام میں دو باتوں کا خاص خیال رکھیں۔

ایک تو یہ کہ تلی ہوئی اشیاء مثلاً پکوڑے، سموسے، رولز یا اسی قسم کی دیگر اشیاء سے سخت پرہیز کیا جائے، خواہ وہ بازاری ہوں یا گھر کے تیار کردہ، یوں بھی ان اشیاء میں غذائیت تو پائی نہیں جاتی، البتہ یہ پیاس میں اضافے، معدے میں جلن اور گرانی کا سبب بن جاتی ہیں۔

دوسری بات یہ ہے کہ پھل کھانے کے کچھ دیر بعد، پانی پیا جائے، ورنہ اکثر کم زور افراد کا معدہ متاثر ہوجاتا ہے، ویسے بھی افطار کے فوراً بعد زیادہ مقدار میں پانی پینے سے طبیعت بھاری اور سُست ہونے لگتی ہے تاہم نمازِ مغرب ادا کرنے کے کچھ دیر بعد زیادہ پانی پینا بہتر ہے۔

اس پر عمل سے ناصرف طبیعت مکمل طور پر ہشاش بشاش رہتی ہے، بلکہ مغرب و عشاء کی نمازیں، تراویح اور دیگر عبادات بھی خشوع و خضوع سے ادا کی جا سکتی ہیں۔

ہلکی پھلکی خوراک کا استعمال

کھانے میں ہلکی خوراک یعنی دال، سبزی یا ہفتے میں 2-3 بار گوشت کا ایسا سالن، جو دال یا سبزی کے ساتھ ملا کر پکایا گیا ہو استعمال کریں، مثلاً توری گوشت، لوکی گوشت، پالک گوشت یا دال گوشت وغیرہ۔

گوشت کے ساتھ سبزی یا دال ملا کر پکانے سے یہ غذائیت سے بَھرپور غذا بن جاتی ہے۔

رات کے لیے یہ کھانا بہت ہی مناسب اور قوّت بخش ہے اور سحری کا وقت ہونے تک باآسانی ہضم بھی ہو جاتا ہے، رات کے کھانے یا سحری میں مرغّن اور ثقیل غذائیں ہرگز استعمال نہ کریں۔

صحت سے مزید