بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ گوتم گھمبیر نے دبئی کی کنڈیشنز میں بھارت کو ملنے والے ایڈوانٹیج کے دعوے کو سختی سے مسترد کردیا۔
دبئی میں آسٹریلیا سے سیمی فائنل جیتنے کے بعد پریس کانفرنس میں گوتم گھمبیر بھارت کے دبئی میں ایڈوانٹیج پر تنقید کرنے والوں پر برس پڑے۔
انہوں نے کہا کہ "اگر یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوتا تو بھی ہم 2 اسپنرز کے ساتھ جاتے، لہٰذا یہ کہنا کہ ہمیں دبئی میں برتری حاصل ہے، بالکل بے بنیاد ہے۔"
جوش میں گھمبیر یہ بھول گئے چیمپئنز ٹرافی 2025 کا ایونٹ پاکستان میں ہی ہوا ہے صرف بھارت کے میچز دبئی میں منعقد کیے گئے ہیں۔
تنقید کا رخ موڑنے کےلیے بھارتی کوچ حیلے بہانے بنانے لگے اور کہا کہ بھارتی ٹیم نے دبئی اسٹیڈیم میں ایک دن بھی پریکٹس نہیں کی بلکہ ٹیم نے آئی سی سی اکیڈمی میں ٹریننگ کی، جس کی کنڈیشنز دبئی وکٹ سے بالکل مختلف ہیں، یہ تنقید بلاوجہ اور حقیقت سے دور ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دبئی کی کنڈیشنز بھارت کے لیے اتنی ہی اجنبی ہیں جتنی کسی اور ٹیم کے لیے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران گوتم گھمبیر نے کئی بار صحافیوں کے سوالات کو دو ٹوک انداز میں رد کیا اور کھری کھری سنائی۔
انہوں نے واضح کیا کہ دبئی کی پچز بھارت کے لیے کسی قسم کی برتری نہیں رکھتیں۔ انہوں نے ان تنقید نگاروں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت نے کب اور کون سا ٹورنامنٹ دبئی کی موجودہ کنڈیشنز میں کھیلا ہے؟ مجھے یاد نہیں‘۔
گوتھم گھمبیر نے ٹیم سلیکشن پر بھی صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور پریس کانفرنس میں کہا کہ ’بطور جرنلسٹ آپ کھلاڑیوں کے رنز اور وکٹ کے اعداد و شمار دیکھتے ہیں، لیکن ہم پلیئرز کے میچ پر ڈالے گئے اثرات (impact) کا تجزیہ کرتے ہیں، کسی کھلاڑی کے زیادہ اسکور کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بڑا کھلاڑی ہے، میچ کے نتیجے پر اثر ڈالنا اہم ہے‘۔
گھمبیر نے بھارتی ٹیم کی کارکردگی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ’ہماری ٹیم نے ہر ڈپارٹمنٹ میں بہترین کارکردگی دکھائی ہے، ہر کھلاڑی نے اپنی ذمے داری نبھائی اور جیت کا جذبہ ظاہر کیا، لیکن ابھی ایک میچ باقی ہے جسے ہمیں ہر حال میں جیتنا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سلیکشن یا ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کرنے والوں کی کوئی پرواہ نہیں، ’ہمارا فوکس صرف پلئیرز کی کارکردگی اور ٹیم کی کامیابی پر ہے‘۔