• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی یرغمالیوں کی رہائی کےلیے امریکا حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے، امریکی میڈیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

امریکی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے خفیہ مذاکرات کر رہا ہے۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی دوحہ میں حماس سے براہ راست بات چیت ہوئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کی رہائی کےلیے حماس کے ساتھ خفیہ مذاکرات کیے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی برائے یرغمالی امور، ایڈم بوہلر، گزشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں حماس کے ساتھ براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسرائیل کو ان مذاکرات کے کچھ پہلوؤں کا علم مختلف ذرائع سے ہوا، لیکن امریکہ کی جانب سے باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مذاکرات کا بنیادی مقصد امریکی یرغمالیوں کی رہائی تھا، لیکن اس دوران تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کی رہائی پر بھی بات چیت ہوئی۔

وائٹ ہاؤس اور بوہلر کے دفتر نے تاحال ان رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک 48,440 فلسطینی شہید اور 111,845 زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ حکومتی میڈیا دفتر کا کہنا ہے کہ کم از کم 61,709 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، کیونکہ ہزاروں فلسطینی تاحال ملبے تلے دبے ہونے کے باعث لاپتا ہیں۔

یاد رہے کہ مصر ، قطر اور امریکا کی ثالثی کے نتیجے میں رواں سال کے پہلے مہینے حماس اور اسرائیل کےدرمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلوں کا معاہدہ طے پایا تھا، جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے متعدد قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید