برطانیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین ڈاکٹرز کی تعداد مرد ڈاکٹروں سے بڑھ گئی ہے، جنرل میڈیکل کونسل کے مطابق رجسٹرڈ خواتین ڈاکٹرز کی تعداد پہلی مرتبہ مرد ڈاکٹروں سے زیادہ ہوگئی ہے۔
تاہم یہ تعداد ملک کے مختلف حصوں میں الگ الگ ہے، میڈیکل ریگولیٹرز کے مطابق 164,440 خواتین ڈاکٹر ز کے پاس پریکٹس کرنے کا لائسنس ہے جوکہ رجسٹر میں درج ڈاکٹروں کے 50.4 فیصد کے مساوی ہے۔
جبکہ رجسٹر مرد ڈاکٹروں کی تعداد 164,195 ہے اس کی بڑی وجہ میڈیکل کالجوں میں داخلہ لینے والی خواتین کی زیادہ تعداد ہے۔
19-2018 کے بعد ملک کے چاروں حصوں میں میڈیکل کالجز میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے، اعداد و شمار کے مطابق 150 برس پہلے 1859 میں جب رجسٹریشن کا آغاز ہوا تو شاید ہی اس میں کوئی خاتون ڈاکٹر موجود تھی۔
یہ سلسلہ کئی دہائیوں تک برقرار رہا لیکن نئی صدی کے آغاز کے بعد اس رحجان میں تبدیلی آئی اور 1970 کی دہائی کے بعد اس میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
جی ایم سی کے مطابق اس وقت اسکاٹ لینڈ اور ناردرن آئر لینڈ مرد ڈاکٹرز کی نسبت خواتین ڈاکٹرز کی تعداد زائد ہے جبکہ انگلینڈ اور ویلز میں صورتحال مختلف ہے۔
جنرل میڈیکل کونسل کے مطابق ملک بھر میں خواتین جنرل پریکٹشنرز کی تعداد بھی زیادہ ہے جو کہ مجموعی تعداد کا 57.7 فیصد کے مساوی ہے۔