وٹامن ڈی کی کمی جسے ’خاموش وباء‘ بھی کہا جاتا ہے، دنیا کی تقریباً نصف آبادی کو متاثر کر رہی ہے۔
وٹامن ڈی مدافعتی افعال، ہڈیوں اور دماغی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ اس کی کمی سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق مسلسل تھکاوٹ، جسم میں بغیر کسی وجہ کے درد، چڑچڑاپن اور انفیکشنز اسٹریس کی نہیں بلکہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کی علامات ہو سکتی ہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی کی دیگر علامات میں ہڈیوں کا کمزور ہونا، زخم کا ٹھیک نہ ہونا، بالوں کا گرنا، وزن میں اضافہ، نیند کی کمی، بے چینی اور کسی بھی کام پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری شامل ہیں۔
اگر کسی شخص کو اپنے جسم میں یہ علامات محسوس ہوں تو اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے بلکہ اپنے خون کا ایک سادہ سا ٹیسٹ کروانا چاہیے جس سے پتہ چل جائے گا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی ہے یا نہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی کے بارے میں اگر جلدی پتہ چل جائے تو صحت کے طویل مدتی پیچیدگیوں جیسے آسٹیوپوروسس، ڈپریشن، اور قلبی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کو کیسے پورا کیا جا سکتا ہے؟
ڈاکٹرز وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے روزانہ صبح کے وقت 15 سے 20 منٹ تک دھوپ میں گزارنے اور اس کے ساتھ وٹامن ڈی والی غذاؤں جیسے انڈے، چکنائی والی مچھلی، دودھ کی مصنوعات اور سبز پتوں والی سبزیوں کے استعمال کو بڑھانے کی تجویز دیتے ہیں۔
علاوہ ازیں، باقاعدہ ورزش کرنا، رات کو جلدی سونا، خوراک میں پروٹین، آئرن اور بائیوٹین جیسے غذائی اجزاء شامل کرنا بھی وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کے تجویز کردہ سپلیمنٹس بھی جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
یہ اقدامات نا صرف جسم میں وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ انسان کے موڈ، توانائی اور مجموعی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری اور اس کی تشخیص کےلیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔