کراچی ( محمد منصف ) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے کے تمام تعلیمی بورڈز میں مجوزہ چیئرمینز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت میں طلب کر لیا۔درخواست گزار انور علیم خانزادہ، سکندر میر جت اور عبدالجبار عباسی کی جانب سے دائر درخواستوں پر تعلیمی بورڈز میں مجوزہ چیئرمینز کو ذاتی حیثیت میں 26 مارچ کو صبح ساڑھے آٹھ بجے طلب کر لیا ہے۔ مجوزہ چیئرمینز میں شامل ڈاکٹر آصف علی میمن ، غلام حسین سوہو، منصور راجپوت، محمد مصباح تنیو، مشرف علی راجپوت، ڈاکٹر رفیق احمد چانڈیو، خالد حسین مہر، ڈاکٹر زاہد علی چنڑ کو حکم دیا ہے کہ عدالت میں پیش ہو جائیں۔ سرچ کمیٹی نے مذکورہ چیئرمینز کو بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکینڈری ایجوکیشن نواب شاہ ، حیدر آباد تعلیمی بورڈ ، انٹر بورڈ کراچی ، بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی ، میرپور خاص تعلیمی بورڈ ، سکھر تعلیمی بورڈ ، لاڑکانہ تعلیمی بورڈ ، سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں تعیناتی کے لئے سفارش کی ہے اور ان سفارشات کو سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈ نے سمری کی صورت میں منظور کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کی جس پر سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا۔ درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجوزہ چیئرمینز کوتعلیمی بورڈز سمیت نظامت امتحانات کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے جبکہ درخواست گزاروں کو نہ صرف تجربہ حاصل ہے بلکہ سینیارٹی کے اعتبار سے بھی وہ اہل ہیں ، حکومت کے اقدام سے تعلیم کا شعبہ بری طرح سے متاثر ہوگا لہذا عدالت عالیہ غیر متعلقہ افسران کی تقرریاں روکنے کا حکم جاری کرے۔