پاکستان سے گن بنانے والے پارٹس برطانیہ اسمگل کرنے کے جرم میں یاسر خان کو آٹھ برس کی سزا سنادی گئی۔
40 سالہ یاسر خان گن کو پارٹس اسمگل کرنے کے اعتراف کے بعد سزا برمنگھم کراؤں کورٹ میں سنائی گئی۔
گن بنانے والے 72 پارٹس جن میں ٹاپ سلائیڈز اور پسٹلز کیلئے بیرل شامل تھے 70 کی دہائی کی ڈاٹسن کار کے مختلف حصوں میں چھپائے گئے تھے۔
نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق بارڈر فورس نے گن کے پارٹس گزشتہ برس 7 جولائی کو ایسکس کی لندن گیٹ وے پورٹ پر آئی کار سے برآمد کئے تھے گن کے پارٹس فیول ٹینک کے اندر، ونڈ اسکرین کے نیچے اور انجن کی پیچھے چالاکی سے چھپائے گئے تھے۔
عدالت میں سزا سنائے جانے کے بعد یاسر خان کی اسپارک ہل برمنگھم میں مسلح پولیس کے ہاتھوں ڈرامائی گرفتاری کی ویڈیو بھی دکھائی گئی۔
این سی اے کے مطابق تحقیقات کے دوران یاسر خان کے فون سے ملے وائس نوٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ پاکستان میں اسلحہ فروخت کرنے والوں سے رابطے میں تھا جنہوں نے اسے 2023 کے موسم گرما میں فیکٹری کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی تھی۔
این سی کے مطابق انھیں شبہ ہے کہ یاسر خان نے نومبر 2023 میں بھی اسی طریقے سے گن کے حصے اسمگل کئے تھے۔
ایجنسی کے مطابق 2023 میں یاسر خان نے کئی ایسے غیر فعال ہتھیار بھی خریدے جن کے بارے میں خیال ہے کہ انھیں ہتھیاروں میں تبدیل کرلیا گیا ہوگا۔
این سی اے کی سینئر انوسٹیگیٹنگ آفیسر ڈیوڈ فلپ کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی اور بارڈر فورس نے بڑی تعداد میں گن کے پارٹس جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں پہنچنے سے روکے ہیں۔