اسلام آباد ( ایوب ناصر،خصوصی نامہ نگار ) سٹاک ایکسچینج حصص جلعسازی کے الزام میں گرفتار 17 چینی باشندوں کا وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کو آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ نہ مل سکا اور مقامی عدالت نے انہیں چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ سنٹرل جیل بھیج دیا ،ملزمان کرپٹو کرنسی سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن مالیاتی فراڈ میں ملوث ہیں،پراسیکیوٹر ،اسلام آباد کے رہائشی تیمور رشید نے زیادہ منافع کی خواہش میں ایک ایسے پلیٹ فارم پر 10لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی جہاں وہ شیئرز خرید تو پا رہے تھے اور انکی قدر میں تیزی سے ہوتا ہوا اضافہ بھی دیکھ رہے تھے مگر منافع کے بعد اپنے 50 لاکھ روپے مالیت کے شیئرز فروخت کرنے سے قاصر تھے پھر ایک روز پتا چلا کہ وہ ایپ جو انہوں نے گوگل پلے سٹور سے ڈاؤن لوڈ کی تھی اور وہ ویب سائٹس جہاں انہوں نے حصص کے اتار چڑھاؤ پر نظریں تان رکھی تھیں، سب غائب ہو گیا، وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کروڑوں روپے کے فراڈ کیخلاف متعدد درخواستیں موصول ہونے پر مقدمات درج کئے اور مبینہ جعلسازی میں چینی باشندوں کے علاوہ متعدد پاکستانی شہریوں کو بھی شریک ملزم قرار دیا، گرفتار چینی شہریوں میں سے دو کے وکیل نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ ان کےدونوں موکل بے گناہ ہیں جنہیں پھنسایا گیا اور اس فراڈ کے اصل ملزمان فرار ہو گئے ہیں، پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن مالیاتی فراڈ میں ملوث ہیں اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے بڑے پیمانے پر عوام کیساتھ فراڈ کر رہے ہیں انہیں 15 مارچ کو گرفتار کیا گیا چینی باشندوں کیخلاف سوشل میڈیا کے ذریعے آن لائن فراڈ کے الزام میں درج مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل ایک اہلکار کے مطابق مقدمے میں مزید 17 افراد کو تین روز پہلے پہلے سے گرفتار تین ملزمان کی نشانی دہی پر ایف الیون سیکٹر میں ایک کال سنٹر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔