• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمن آرٹسٹ کی حقیقت سے قریب تر تھری ڈی خاکوں کیلئے نئی تکنیک

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

فنکار کسی بھی چیز کو عملی طور پر ایک حقیقی زندگی کے تھری ڈی خاکے میں تبدیل کرسکتا ہے۔ لباس سے لیکر جوتے تک، لائف سائز کاروں اور چھوٹی عمارت میں قائم چرچ، عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہے جو جرمنی کے آرٹسٹ جوشوا وائیڈز سیاہ اور سفید خاکوں میں تبدیل نہیں کرسکتے۔

دراصل جوشوا وائیڈز ایک تکنیک کا استعمال کرتے ہیں جسے وہ رئیلیٹی ٹو آئیڈیا کہتے ہیں، جس میں وہ مختلف اشیا کو تبدیل کرکے اسے اسکیچ کی شکل میں واپس لے آتے ہیں۔ 

لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ انکی کامیابی کی یہ کہانی نائیک ایئر فورس 1 شوز سے شروع ہوتی ہے۔ تقریباً ایک عشرے قبل اسکی نظر سے مشہور جوتے کے اصل خاکے کی ایک کاپی گزری، تو اسکے ذہن میں ایک تصور آیا کہ وہ اپنی رئیلیٹی ٹو آئیڈیا تیکنیک کا استعمال کرکے ایئر فورس ون کے لیے ایک اصل جوڑے کو پینٹنگ کرے۔ 

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

اس نے اسکے نتائج کو اپنے انسٹاگرام پیج پر پوسٹ کیا، بس پھر کیا تھا اسے بڑے پیمانے پر دیکھا گیا۔ وائیڈز نے شوز کے خاکون کے متعدد ورژن کو دیکھا، اور انکی کامیابی نے اسے کافی متاثر کیا کہ وہ رئیلیٹی ٹو آئیڈیا تکنیک کو اگلے لیول تک لیجائے۔

ابھی وہ اپنے ماہرانہ انداز میں بنائے گئے ایئر فورس 1 کے جوتے کی زبردست کامیابی کو ہی سمیٹ رہا تھا کہ اسے ایک کار کو اپنا اگلا پروجیکٹ بنانے کا خیال آیا۔ 

جس کے لیے اس نے اپنے ایک دوست سے پوچھا کہ کیا وہ اسکی 1992 کی اکورا این ایس ایکس کار پر پینٹ کرسکتا ہے اور جب اسے اسکی اجازت مل گئی تو  یہ کار بالکل افسانوی ڈیزائنر ماشیٹو ناکانو کے رف خاکے کی طرح نظر آیا۔

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

بس پھر کیا تھا تھری ڈی خاکے کی نمائش کامیاب ہوگئی اور اسے دیکھنے کے لیے ہزاروں لوگ چلے آئے، اس میں اسے آن لائن ملنے والے لاکھوں لائکس کا ذکر نہیں ہے۔ بالآخر اسکا بی ایم ڈبلیو اور فیراری جیسے بڑے برانڈز سے اشتراک عمل ہوگیا ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید