اکثر ہم ان مشوروں یا طریقوں کی تلاش میں رہتے ہیں جن سے ہم اپنا وزن کم کرسکیں، یہ معیوب بات نہیں ہے، لیکن ہمارا کہنا ہے کہ وہ کام ہی نہ کریں جس سے وزن بڑھنے کا خدشہ ہو۔ آج کل مرد و خواتین اپنے وزن کے بارے میں خاصے فکر مند رہتے ہیں کہ کہیں یہ بڑھ نہ جائے اور ان کا جسم بے ڈول نہ ہوجائے۔ جیسے ہی انہیں لگتا ہے کہ ان کا وزن بڑھ رہا ہے وہ فوری طور پر ڈائٹنگ اور ورزش شروع کردیتے ہیں۔
تاہم اس تمام تر احتیاط کے باوجود وزن میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور وہ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کا وزن آخر کیوں بڑھ رہا ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے وزن میں اضافہ ہورہا ہے لیکن چند ایسی عادات ہوتی ہیں، جو ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی ہیں اور ہماری لاعلمی میں ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہوتی ہیں۔ آئیں جانتے ہیں کہ وہ کون سی عادات ہیں، جن سے چھٹکارہ پانا، وزن کو اعتدال میں رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔
کولڈ ڈرنکس کا استعمال معمول بنالینا
مختلف تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ روزانہ ایک سے دو کولڈ ڈرنکس پینا موٹاپے کی رفتار کو5گنا تیز کردیتا ہے، جس کی وجہ ان مشروبات میں چینی کا زیادہ استعمال ہے۔ یہ آپ کے اندر زیادہ کھانے کی خواہش بھی جگاتی ہیں، جس کی وجہ سے آپ معمول سے زیادہ کیلوریز لینے لگتے ہیں۔
رات کو دیر سے کھانا
اگر سونے سے قبل آپ کا پیٹ بھرا ہوا ہو تو نظام ہضم صحیح کام نہیں کرپاتا، جو پیٹ کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے، دیر سے کھانا اور بھرے پیٹ کے ساتھ سونا تیزابیت اور کھانا ہضم نہ ہونے جیسی شکایات کا سبب بنتا ہے۔
غصے، اداسی یا مایوسی میں کھانا
شدید جذباتی کیفیت کے دوران کھانے سے ذہنی حالت تو بہتر نہیں ہوتی لیکن یہ پیٹ کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔
کم چربی والی غذاؤں کا استعمال
اکثر افراد کا خیال ہے کہ زیادہ چربی والی غذا پیٹ بڑھانے یا کمر کے اطراف موٹاپےکا سبب بنتی ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ چربی یا فیٹ آپ کے لیے بری نہیں، بلکہ بہت زیادہ کم چربی والی غذا ضرور موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے کیونکہ اس میں چینی کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور جتنی بھی چینی استعمال کریں گے پیٹ میں چربی بڑھنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
نیند کی کمی
بالغ افراد کو ہر رات7سے9گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ نیند کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں تو جسم میں ایک ہارمون کورٹیسول کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث میٹھی چیزوں کی خواہش بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ نیند کی کمی درحقیقت آپ کو موٹاپے کی سرحد تک پہنچانے کا سبب بنتی ہے۔
بہت زیادہ سونا
ایک طویل عرصے سے طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی بالغ شخص کے لیے7سے9گھنٹے کی نیند کافی ہے۔ اگر آپ اس سے زیادہ وقت سونے کی عادی ہیں جیسے کہ10گھنٹے، تو یہ آپ کے وزن میں اضافے کی ایک پوشیدہ وجہ ہے۔ بہت زیادہ سونا دراصل بھوک میں بھی اضافہ کرتا ہے اور آپ معمول سے زیادہ کھانے لگتے ہیں۔
بستر درست نہ کرنا
آپ بھی سوچیں گے کہ بھلا موٹاپے کا بستر درست کرنے سے کیا تعلق؟امریکا کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ افراد جو رات سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد اپنے بستر کو درست کر کے صاف ستھری اور سمٹی ہوئی حالت میں لاتے ہیں، وہ پرسکون نیند سوتے ہیں۔ پرسکون نیند سونے والے افراد طبی بے قاعدگیوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں اور یوں وہ غیر مطمئن نیند سونے والوں کی طرح ذہنی دباؤ، موٹاپے اور بے چینی کا شکار نہیں ہوتے۔
زیادہ پروٹین نہ کھانا
غذا میں پروٹین کی مقدار نظام ہاضمہ کو درست رکھتی ہے جبکہ یہ کھانے کی خواہش کو بھی قابو میں رکھتی ہے، جس سے آپ قدرتی طور پر متوازن جسامت کے مالک رہتے ہیں، مگر اس کے برعکس ہو تو نتیجہ پیٹ نکلنے کی صورت میں نکلتا ہے۔
صبح سورج کی روشنی
صبح کے وقت جیسے ہی آپ نیند سے اٹھیں، اپنے کمرے کی کھڑکیاں کھول دیں، پردے ہٹا دیں اور سورج کی روشنی کو اندر آنے دیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی آپ کے جسم کے میٹا بولزم میں اضافہ کرتی ہے اور جسم کی اضافی چربی کم ہوتی ہے۔ صبح کے وقت20سے25منٹ کے لیے سورج کی روشنی نہ صرف آپ کی صحت بلکہ دماغ اور موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔
کم ناشتہ کرنا
کیا آپ جانتے ہیں کہ صبح کے وقت بھرپور ناشتہ آپ کے وزن میں کمی لاتا ہے اور آپ کو دن بھر چاق چوبند بھی رکھتا ہے؟ دراصل صبح کے وقت کھائی جانے والی پہلی خوراک جسم کے بجائے دماغ کو لگتی ہے کیونکہ ہمارا دماغ8سے9گھنٹے سونے کے بعد نہایت سست ہوتا ہے اور اسے فوری توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس توانائی کے حصول کے لیے وہ ناشتے کی تمام غذائیت اور توانائی اپنے اندر جذب کرلیتا ہےاور اس کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی توانائی فراہم کرتا ہے۔تاہم اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گے، کم کھائیں گے یا غیر صحت بخش غذا کھائیں گے تو دماغ کو اس کی مطلوبہ توانائی نہیں ملے گی، یہ توانائی کے لیے جسم کو شوگر بنانے پر مجبور کرے گا، جس سےآپ کے جسم میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہوگا اور یوں بغیر کچھ کھائے آپ کا وزن بڑھے گا۔
وزن کا حساب نہ رکھنا
اگر آپ اپنے وزن کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور اپنے جسم کو اعتدال پر رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہفتے یا 10 دن میں ایک بار وزن چیک کرنے کے بجائے روزانہ اپنے وزن کی جانچ کریں۔ اس عمل سے یہ فائدہ ہوگا کہ جیسے ہی آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا آپ فوری طور پر اس کا سدباب کرسکیں گے۔ اسی طرح وزن میں آنے والی کمی سے آپ کی حوصلہ افزائی ہوگی اور آپ اپنے جسم کو بے ڈول ہونے سے بچا سکیں گے۔