معروف پاکستانی کامیڈین اداکار جاوید کوڈو گزشتہ روز طویل علالت کے بعد 63 برس کی عمر میں لاہور میں انتقال کر گئے۔
جاوید کوڈو کے بیٹے طیب جاوید نے اپنے انٹرویو میں والد کی زندگی کے آخری لمحات کے بارے میں بتایا کہ رات 9 بجے والد کا بلڈ پریشر بہت کم ہو گیا تو میں اُنہیں شالیمار اسپتال لے گیا جہاں ان کا ایمرجنسی میں علاج کیا گیا لیکن ان کا بلڈ پریشر نارمل نہیں ہوا مگر طبیعت کچھ بہتر ہونے پر جلدی ہی اُنہیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ہم گھر پہنچے تو والد کو سانس لینے میں دشواری ہونے لگی تو ہم اُنہیں دوبارہ اسپتال لے گئے لیکن وہ کچھ ہی دیر میں انتقال کر گئے۔
طیب جاوید نے بتایا کہ والد نے مجھے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ یہ عید میری آخری عید ہے اور ساتھ ہی مجھے فیملی کا خیال رکھنے کی نصیحت بھی کی تھی۔
اُنہوں نے بتایا کہ والد ہم لوگوں سے گہری محبت کرتے تھے، میں اپنے والد کی ہمت پر حیران ہوں، اُنہوں نے اپنی بیماری کا بہادری سے مقابلہ کیا۔
طیب جاوید نے بتایا کہ والد کو لوگوں سے ملنے جلنے کا بہت شوق تھا لیکن کوئی ان سے ملنے نہیں آتا تھا، ہمیں کبھی کسی مالی مدد کی ضرورت نہیں تھی، والد زندگی کے آخری دنوں میں صرف اپنے دوستوں سے ملنا چاہتے تھے۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ایک بہترین باپ تھے اور میری دعا ہے کہ سب کو ان جیسا باپ نصیب ہو۔