بالی ووڈ کے ورسٹائل اداکار ارشد وارثی کے والد نے ممبئی میں اپنی 23 جائیدادیں گنوا دی تھیں، والدین کے انتقال کے بعد جب وہ 16 برس کے تھے تو وہ اپنی عمر سے زیادہ بڑے ہوگئے تھے، انکا کہنا تھا کہ میں نے سیلز مین کے طور پر کام کیا۔
ممبئی میں پیدا ہونے والے 57 سالہ ارشد وارثی نے اپنی زندگی کے اس تکلیف دہ دور کو یاد کیا جب نوجوانی میں والدیں کا انتقال ہوا اور والد کی تمام جائیداد ہاتھوں سے نکلنے کے بعد خاندان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
فلم بینوں کو اپنی بے مثال مزاحیہ اداکاری اور بروقت جملوں سے ہنسانے والے ارشد وارثی کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ نوجوانی میں والدین کا سایہ سر سے اٹھنے کے بعد انہوں نے ایک نہایت مشکل زندگی گزاری۔
والد کے انتقال کے بعد انہیں خاندان کی ذمہ داری اٹھانی پڑی اور کئی طرح کی عارضی ملازمتیں کیں۔ بعد میں وہ فلمی دنیا میں رقص اور کوریوگرافی سے وابستہ ہوئے، جس کے بعد انہیں ہندی سنیما میں مرکزی کردار ادا کرنے کے مواقع ملے۔
ایک بھارتی میڈیا ادارے سے اپنی حالیہ گفتگو میں منا بھائی ایم بی بی ایس کے سرکٹ (ارشد وارثی) نے اس تکلیف دہ وقت کو یاد کیا اور والد احمد علی خان کے بارے میں بھی بات کی، جو اردو کے شاعر اور ہندی فلموں میں بطور موسیقار کام کر چکے تھے۔
انھوں نے کہا والد جدن بائی کے ساتھ ہارمونیم بجایا کرتے تھے۔ میں نے یہ سب باتیں ان کے بارے میں اس لیے سنیں کیونکہ بچپن ہی سے میں بورڈنگ اسکول میں تھا، صرف چھٹیوں میں گھر آتا تھا۔
انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے حس مزاح والد سے ہی ملی ہے۔ وہ ایک مزاحیہ انسان تھے، مگر کاروبار کے معاملے میں بالکل ناکام تھے۔