اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ امریکی وفد نے کہا ہے کہ ان کا پاکستان کی اندرونی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، امریکی وفد نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کا ذکر تک نہیں کیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران سردار ایاز صادق نے کہا کہ میں نے امریکی وفد سے ملاقات میں بیرسٹر گوہر اور عامر ڈوگر کو ڈنر پر بلایا تھا، یہ موقع تھا کہ پی ٹی آئی رہنما امریکیوں سے بیٹھ کر بات کرتے جن سے وہ مدد مانگتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کہا کہ وہ نہروں کے معاملے پر بات کرنا چاہتے ہیں، 30 لوگوں نے نہروں کے معاملے پر بات کی، اپوزیشن نے کینالز پر بات کرنے کا موقع گنوا دیا، پیپلز پارٹی نے کینال پر قراراد جمع کرائی تو میں نے کہا کہ اس پر آپ نے بحث کر لی ہے۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایشوز پر کسی کو زبردستی نہیں بٹھا سکتا، اختر مینگل کو فون کیا، مولانا فضل الرحمٰن سے بھی رابطہ تھا، اپوزیشن کہے تو حکومتی اراکین کو بلا لوں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون سازی کیسے ہو گی اگر کورم پورا نہ ہو، ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، سب جیل ڈکلیئر کیا، تمام ریکارڈ ویب سائٹ پر ہے، میں اپوزیشن سے مذاکرات پر یقین رکھتا ہوں۔
سردار ایاز صادق کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے غزہ کی صورتِ حال پر کانفرنس رکھی ہے، اس میں چند اسپیکرز کو بلایا گیا ہے، غزہ پر کانفرنس میں شرکت کریں گے اور پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
ایازصادق نے کہا ہے کہ جیسے ہم کشمیر کی بات کرتے ہیں ویسے ہی فلسطین کی بات کر رہے ہیں، فلسطین میں بچےاور عورتیں شہید ہو رہی ہیں، مسلم امہ وہ کردار ادا نہ کر سکی جو کرنا چاہیے تھا۔