• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے شک نماز باعثِ سکون لیکن ذہنی تناؤ کیلئے علاج بھی ضروری ہے: عینا آصف و ابوالحسن

عینا آصف اور ابوالحسن — تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا
عینا آصف اور ابوالحسن — تصاویر بشکریہ سوشل میڈیا

پاکستان شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ عینا آصف اور اداکار ابوالحسن نے ذہنی صحت پر اپنے خیالات کا اظہار کر دیا۔

حال ہی میں نجی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کرنے والے اداکاروں نے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔

انٹرویو کے دوران نوجوان نسل میں بڑھتے ہوئے ذہنی تناؤ پر بھی گفتگو ہوئی، تو نوجوان اداکاروں نے کہا کہ گزشتہ نسلوں میں بھی کم عمری میں ذہنی تناؤ ہوتا تھا لیکن اس وقت آگہی کی کمی کی وجہ سے اسے ذہنی تناؤ تسلیم نہیں کیا جاتا تھا لیکن اب آگہی کے سبب یہ مسئلہ عام ہو گیا ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عینا آصف نے کہا کہ ذہنی تناؤ، پریشانی حقیقی مسائل ہیں جس طرح دیگر بیماریوں میں صرف نماز یا عبادت پر اکتفا کرنے کے بجائے علاج کر واتے ہیں اسی طرح ذہنی مسائل کا علاج بھی ضروری ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ ایسے مریضوں کو جو ذہنی تناؤ سے گزر رہے ہیں انہیں یہ کہنا غلط ہے کہ نماز پڑھو سب ٹھیک ہو جائے گا، آج کل تھراپسٹ بھی یہی مشورہ دیتے ہیں ، انہیں کیا لگتا ہے جو مریض ہے کیا وہ نماز نہیں پڑھتا ہو گا؟

انہوں نے کہا کہ نماز بالکل پڑھنی چاہیے لیکن اس مریض کو بر وقت علاج کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے کم از کم تھراپسٹ اسے اس طرح کے مشورے دینے کے بجائے اس کے علاج پر توجہ دیں۔

عینا آصف کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے حال ہی میں ڈرامہ انڈسٹری میں ڈیبیو دینے والے اداکار ابوالحسن نے کہا کہ بالکل نماز ہمیں سکون دیتی ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن ہر بیماری کا ایک علاج ہوتا ہے، اسے صرف نماز سے جوڑنا غلط ہے۔

اداکار کے مطابق اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں شعور دیا ہے، اگر بیماری دی ہے تو اس کا علاج بھی ہے، جس کے لیے ان کے ماہر طبیب موجود ہیں، جس طرح دیگر بیماریوں میں اس کے ماہر کے پاس جاتے ہیں اسی طرح ذہنی بیماری کے لیے نفسیات و اعضاب کے ماہرین سے رجوع کرنا غلط بات نہیں ہے، مجھے لگتا پے تھراپی لینے کے بعد اللّٰہ سے اور قریب ہو سکتے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید