پاکستان کی مقبول ترین مارننگ شو ہوسٹ ندا یاسر وزن میں کمی کے موضوع پر ایک خصوصی پروگرام کی میزبانی کرتے ہوئے خبروں کی زینت بن گئیں۔
ندا یاسر ناصرف ایک کامیاب میزبان ہیں بلکہ انہوں نے کئی مشہور ڈرامے اور فلمیں بھی پروڈیوس کی ہیں، وہ مشہور اداکار و ہدایت کار یاسر نواز کی اہلیہ اور 3 بچوں کی ماں ہیں۔
حال ہی میں نشر ہونے والے اپنے پروگرام میں ندا یاسر نے ایک فٹنس ٹرینر کو مدعو کیا اور وزن میں تیزی سے کمی کے رجحان پر گفتگو کی، اسی تناظر میں انہوں نے بالی ووڈ کے مشہور فلم ساز کرن جوہر کی مثال دی جنہوں نے مختصر عرصے میں نمایاں وزن کم کیا ہے۔
ندا یاسر نے کہا کہ جو لوگ اوزیمپک (Ozempic) کا استعمال کر رہے ہیں وہ بوڑھے اور کمزور نظر آتے ہیں، جیسے کرن جوہر آج کل بہت دبلا پتلا دکھائی دے رہے ہیں، ان کا چہرہ سکڑ گیا ہے اور سب لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان کے چہرے پر اوزیمپک فیس آ چکی ہے، پہلے ان کا چہرہ بھرا ہوا اور صحت مند لگتا تھا۔
پروگرام میں موجود فٹنس ٹرینر نے بھی ندا یاسر کی بات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کرن جوہر اب اچھے نہیں لگ رہے، ان کے چہرے سے کولیجن اور چربی کم ہو گئی ہے جس کی وجہ سے جلد ڈھیلی اور عمر رسیدہ دکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کرن جوہر نے 4 سے 6 ماہ کے اندر تقریباً 14 کلو گرام وزن کم کیا ہے، مداحوں کا ماننا ہے کہ انہوں نے وزن کم کرنے کے لیے اوزیمپک کا استعمال کیا ہے، جو کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بنائی گئی دوا ہے لیکن آج کل وزن کم کرنے کے لیے بھی مقبول ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر کرن جوہر کے وزن کم کرنے سے پہلے اور بعد کی تصاویر کے کولاج بھی شیئر کیے جا رہے ہیں، جن میں ان کی نمایاں جسمانی تبدیلی کو باآسانی محسوس کیا جا سکتا ہے۔
ندا یاسر کے اس تبصرے نے شوبز انڈسٹری اور سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ آیا تیزی سے وزن کم کرنا صحت مند فیصلہ ہے یا نہیں اور اوزیمپک جیسی ادویات کے ممکنہ مضر اثرات پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔