رجب بٹ نے ٹیٹو، فیملی ولاگنگ اور سدھو موسے والا سے عقیدت پر وضاحت دے دی۔
پاکستان کے معروف یوٹیوبر اور ڈیجیٹل کری ایٹر رجب بٹ نے حالیہ انٹرویو میں اپنے متنازع خیالات اور ذاتی معاملات پر کھل کر گفتگو کی ہے۔
ایک پوڈکاسٹ میں دیے گئے انٹرویو میں رجب بٹ نے ٹیٹو، فیملی ولاگنگ، مذہبی رائے اور سدھو موسے والا سے تعلق جیسے موضوعات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
رجب بٹ نے فیملی ولاگنگ سے متعلق کہا کہ میں نے ولاگنگ کا انداز بدل دیا ہے، میں اپنی فیملی کا تھوڑا سا حصہ ولاگ میں شامل کرتا ہوں، پورا ولاگ فیملی پر مبنی نہیں ہوتا، اگر کبھی میں نے فیصلہ کیا کہ اب فیملی کو نہیں دکھانا تو ایک کلپ بھی نہیں آئے گا، مگر کسی کے کہنے پر میں یہ بند نہیں کروں گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں فیملی ولاگنگ جاری رکھوں گا اور اس کا فیصلہ صرف میں خود کروں گا نہ کہ کوئی دوسرا۔
اپنے بازو پر بنوائے گئے ٹیٹو پر کہا کہ ٹیٹو کو ہٹانا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ جلد کے نیچے بنایا جاتا ہے، میرا مذہب اسے اجازت دیتا ہے، ہمارے علماء کہتے ہیں کہ ٹیٹو کے ساتھ نماز ہو سکتی ہے، میں نے اس کی مذہبی وضاحت کی تصویر بھی اپنی اسٹوری میں شیئر کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور میرا ضمیر مطمئن ہے۔
رجب بٹ نے واضح کیا کہ میں سدھو موسے والا کو مذہبی بنیاد پر نہیں بلکہ فکری و فلسفیانہ بنیاد پر اپنا استاد مانتا ہوں، سدھو نے مجھے زندگی کے اصول سکھائے، ان کے گانوں نے میری حقیقت بیان کی ہے، میں خود مسلمان ہوں اور مجھے اپنی حدود کا علم ہے۔
رجب بٹ نے کہا کہ جیسے جیسے میں نے شہرت اور دولت حاصل کی، ویسے ویسے لوگ میرے خلاف ہو گئے۔
رجب بٹ حال ہی میں 295 نامی پرفیوم لانچ کرنے پر شدید تنقید کی زد میں آئے، جو کہ سدھو موسے والا کے مشہور گانے سے متاثر ہو کر رکھا گیا تھا، اس نام کے باعث نا صرف قانونی تنازعات نے جنم لیا بلکہ انہیں ملک چھوڑ کر دبئی منتقل ہونا پڑا۔