ایران اور امریکہ کے درمیان عمان میں ہونے والا ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے سے متعلق بالواسطہ مذاکرات کا تیسرا دور مکمل ہوگیا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق دونوں وفود مشاورت کےلیے اپنے اپنے وطن روانہ ہوگئے ہیں۔
مذاکرات میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔
ان مذاکرات کا مقصد ایران کے یورینیم افزودگی کے پروگرام پر پابندی کے بدلے بعض سخت اقتصادی پابندیوں میں نرمی حاصل کرنا ہے۔ مسقط میں ایران اور امریکا کی ماہرین کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی۔
ایران نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو سنبھالنے کےلیے پابندیاں ختم کروانے کا خواہشمند ہے۔
عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے کہا ہے کہ تیسرے دور میں "بنیادی اصولوں، اہداف اور تکنیکی امور" پر بات چیت ہوئی ہے۔ امریکہ اور ایران کے درمیان اگلا اعلیٰ سطحی اجلاس 3 مئی کو متوقع ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ایک نیا معاہدہ طے کر لیں گے جو ایران کے جوہری ہتھیار بنانے کے راستے کو روک دے گا۔