• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شملہ معاہدہ معطل کیا تو LOC سیز فائر لائن میں بدل جائیگی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سینیئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے غیر جانبدار ماہرین سے تحقیقات کی پیشکش کی ہے اور بھارت کے ردعمل سے اسکی نیت واضح ہوگی، اگر پاکستان شملہ معاہدہ معطل کرتا ہے تو لائن آف کنٹرول سیز فائر لائن میں بدل جائیگی، سعودی عرب کشیدگی کم کرانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ بھارت میں اکثریت جنگ کے حق میں ہے۔ 

چیئرمین آل پاکستان کسان فاؤنڈیشن محمود بخاری نے حکومت پر کسانوں کی ترجیحات نظرانداز کرنے اور قیمت مقرر نہ کرنے کا الزام لگایا۔

 ماہر اجناس شمس الاسلام نے کسانوں کی لاگت سے متعلق اعتراضات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی پالیسی طویل مدتی طور پر کسانوں کے حق میں ہے۔ اس سے آڑھتیوں کا استحصال ختم ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سنیئر صحافی حامد میر نے کہا دونوں ممالک کے جو دفاعی ماہرین سے بات کرتے ہیں تو ان کا کہنا ہے کہ انڈیا نے جتنے بھی ایکسٹریم اقدامات کرنے تھے وہ کر لیے ہیں۔

 پاکستان نے اس کے جواب میں ویسے ہی اقدامات کیے ہیں اور میرا خیال ہے پاکستان کے اقدامات زیادہ سخت ہیں آنے والے دنوں میں شملہ معاہدہ بھی معطل کر دیا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے ڈپلومیٹک وار شروع ہوچکی ہے۔

 سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے انڈیا اور پاکستان کے وزرائے خارجہ سے بات کی ہے اور میری خبر کے مطابق سعودی عرب دونوں فریقین کو ٹینشن کم کرنے کا کہہ رہا ہے۔ 

انڈیا میں نوے فیصد سے زیادہ لوگ جنگ کا کہہ رہے ہیں لیکن پانچ سے دس فیصد کا کہنا ہے زیادہ ممالک جنگ سے گریز کا کہہ رہے ہیں اور یہ پاکستان کی کامیابی ہے ۔ اگر پاکستان شملہ ایگریمنٹ سے نکل گیا تو فری فار آل ہے جس نے ادھر سے اُدھر جانا ہے وہ ادھر جائے جس نے یہاں آنا وہ آئے یعنی سیز فائر لائن میں اور لائن آف کنٹرول میں بہت فرق ہے۔ 

سری نگر میں انڈین میڈیا کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں اس کے علاوہ پہلگام کے قریب انڈین میڈیا کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں اور کشمیر کے صحافی کہہ رہے ہیں کہ ہم نے کبھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی جبکہ انڈیا کوشش کر رہا ہے کہ اس کو مذہبی لڑائی کے طور پر پیش کیا جائے۔ 

دوسری جانب کسان تنظیموں نے پنجاب حکومت کا پیکج مسترد کر دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ جب سپورٹ پرائس کا تعین نہیں کیا گیا تو کس مالیت پر ستر فیصد قرض کسانوں کو دیا جائے گا۔ 

محمود بخاری نے کہا پیکج سے نہ ملک چلے گا نہ ذراعت پیکج کے ساتھ چلے گی۔ماہر اجناس شمس الاسلام نے کہا کہ کسانوں کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ ہماری لاگت سے ہمیں قیمت کم مل رہی ہے یہ بالکل غلط ہے۔

اہم خبریں سے مزید