لاہور (کورٹ رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کیس میں دلائل مکمل ہونیکے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کی اسکیم اور اس کی انوسٹیگیشن کے بارے میں ہیومن رائٹس ایکٹ 2012 انڈیپنڈنٹ ہے، اس لاء میں انکوائری ہولڈ کرنے کا بھی اختیار ہے، انکوائری کو مکمل کرنے کا بھی اختیار ہے، اس سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ کا فیصلہ موجود ہے جس کے مطابق اگر ڈیفیکٹ انوسٹیگشن ایجنسی میں ہے تو اسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے ، زیادتی والے کیسوں میں ایف آئی آر کی کاپی فورا انچارج کو بھجوانے ہو تی ہے، کسٹوڈیل ٹارچر کے کیسوں کو سیریس لینا ہوگا اور جو جو اس میں ملوث ہیں انہیں سزا دینی چاہیئے ،ہم یہ نہیں کہہ رہے انکوائری کے بغیر پرچہ نہیں ہو سکتا۔