• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی ساحل کے قریب زیرآب آتش فشاں جلد پھٹنے کا امکان

تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا
تصویر بشکریہ بین الاقوامی میڈیا

بحرالکاہل کی تہہ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی، امریکی ساحل کے قریب زیر آب آتش فشاں جلد پھٹنے کا امکان ہے۔

امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے سیکڑوں میل دور بحرالکاہل کی گہرائیوں میں واقع ایک وسیع زیر آب آتش فشاں اکسئیل سیماؤنٹ تیزی سے فعال ہو رہا ہے اور سائنسدان خبردار کر رہے ہیں کہ اس کا پھٹنا اب کسی بھی وقت ممکن ہے۔

یہ آتش فشاں تقریباً ایک میل زیرِ آب واقع ہے جہاں دو بڑی زمینی پلیٹیں Pacific اور Juan de Fuca مسلسل ایک دوسرے سے جدا ہو رہی ہیں، جس سے زمین کے اندر لاوے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے سائنسدان ولیم ولکاک کے مطابق روزانہ سیکڑوں زلزلے ریکارڈ ہو رہے ہیں اور آتش فشاں مسلسل پھیل رہا ہے، جو لاوے کے جمع ہونے کا ثبوت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممکن ہے یہ آتش فشاں رواں سال کے آخر میں یا 2026ء کے آغاز میں پھٹ جائے، لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ یہ کل ہی پھٹ جائے، کیونکہ قدرتی عوامل غیر متوقع ہوتے ہیں۔

2015ء میں اکسئیل سیماؤنٹ کے پچھلے دھماکے میں 24 گھنٹوں کے دوران 10 ہزار سے زائد زلزلے آئے تھے اور لاوا 40 کلومیٹر تک سمندر کی تہہ پر بہا تھا۔

آتش فشاں پھٹنے سے دھماکا زیادہ زوردار نہیں ہوگا اور زمین پر موجود انسان اسے محسوس بھی نہیں کریں گے تاہم مچھلیاں، آکٹوپس، اور وہیلز کچھ جھٹکے اور گرمی تو محسوس کریں گی، لیکن انہیں عمومی طور پر نقصان نہیں پہنچے گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید