6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی میزائل حملوں کا شکار رہنے کے بعد 8مئی کا دن پاکستانی قوم نے اس کے ڈرون حملوں کےسائے میں گزارا،جس کا بڑا مقصد پاکستانی شہریوں میں خوف وہراس پھیلانا تھا،لیکن یہ حربہ بھارت کی خام خیالی ثابت ہوا۔ان دونوں حملوں میں جس طرح مودی کی جارح حکومت کو منہ کی کھانی پڑی اور اس کے مایہ ناز پانچ رافیل طیارے اور29اسرائیلی ساختہ ڈرونز تباہ ہوئے،اس شاندار پاکستانی کارکردگی پرمانے ہوئے عسکری صلاحیتوںکے حامل ممالک بھی ورطہ حیرت میں ہیں۔ بھارت نے اپنے مذموم عزائم آگے بڑھاتے ہوئے جمعرات کو دن بھر کراچی،لاہوراور راولپنڈی سمیت پاکستان کے کئی شہروں پر ڈرون حملوں کا ارتکاب کیا،تاہم اقوام متحدہ کے آرٹیکل51کے مطابق جوابی کارروائی کاحق رکھنے کے باوجود پاکستان نےاسے ریکارڈ تعداد میں29ڈرونز مارگرانے تک محدود رکھا۔ان حملوں میں مزید تین پاکستانی شہری شہید اور چار فوجی جوانوں کے زخمی ہونے کے بعد شہدا 34جبکہ زخمیوں کی تعداد 61ہوگئی۔اسی روزہندوتوا کی عیار حکومت نے اپنے ہی شہر امرتسر پر تین میزائل فائر کئے،جس کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا مقصد تھا ۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امرتسر پر حملہ سکھوں میں پاکستان کے خلاف اشتعال پیدا کرنے کیلئے کیا گیا۔جمعرات کی شام نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں آئی ایس پی آر کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بات واضح کی کہ بھارت نے آدم پور سے چار میزائل فائر کیے ،جن میں سے تین امرتسر اور ایک پاکستانی شہر ڈنگہ میں گرا،جس کا فرانزک آڈٹ کرایا جارہا ہے۔ترجمان آئی ایس پی آر نے اس بھارتی دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا کہ پاکستان نے اس کے15مقامات پر میزائل فائر کیے ہیں،انہوں نے واضح کیا کہ جب پاکستان ایسا کرے گا تو وہ نظر بھی آئے گا اور اس کی گونج بھی دنیا سنےگی۔ترجمان آئی ایس پی آر کے بقول رافیل طیاروں کا ملبہ خود بھارت نےجبکہ مارگرائے جانے والے ڈرونز پاکستان نے جمع کیے۔ دوسری طرف ترجمان دفتر خارجہ نے بے بنیاد بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر بار بار الزامات عائد کرنے کا لگا بندھا انداز جارحیت کا جواز گھڑنے کی دانستہ بھارتی حکمت عملی ہے،جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔پریس بریفنگ میں انہوں نے یہ بات دہرائی کہ پاکستان امن کیلئے پرعزم ہے ،لیکن اشتعال انگیزی،دھمکانے یا گمراہ کرنے کی کوششوں سے مرعوب نہیں ہوگا۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نےواضح کیا کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب کے کسی بھی علاقے میںکارروائی نہیں کی ،بھارت سکھوں کو نشانہ بناکر پاکستان کے خلاف ایک نیا محاذ کھڑا کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے پیغام دیا کہ پاکستانی قوم مطمئن رہے،پاک فوج عوام کو مایوس نہیں کرے گی۔وزیردفاع خواجہ آصف کے مطابق ڈرون حملوں کے بعد بھارت پر جوابی کارروائی یقینی ہوگئی ہے ،جس میں بھارت کی فوجی تنصیبات ہمارے نشانے پر ہوں گی۔راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم پر حملہ کرکے بھارت نے پاکستانی اورغیرملکی کھلاڑیوں کی جان خطرے میں ڈالی ،اس نے میزائل حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 34بے گناہ شہید اور 61زخمی کیے، سندھ طاس بین الاقوامی معاہدہ توڑتے ہوئے پاکستان پر اس کے اپنےحصے کے دریائوں کا پانی بند کیا،جبکہ پانی کسی بھی ملک وقوم کی زندگی اور بقا کا پہلا اور آخری حق ہے،عالمی برادری کو اس ساری بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہئے۔اگر محض رسمی بیانات سے کام لیا گیا تو پاک بھارت جنگ بھیانک صورت اختیار کرسکتی ہے ،جسے کسی صورت نہیں ہونا چاہئے۔