• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی پراکسیز کو باز آجانا چاہیے، بھارت کو جو جواب ملا اس سے سبق سیکھنا چاہیے: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار— فائل فوٹو
اسحاق ڈار— فائل فوٹو

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارتی پراکسیز کو باز آجانا چاہیے، بھارت کو جو جواب ملا، اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔

سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ مستقبل کے لائحہ عمل کے لیے ہمیں مل کر بیٹھنا چاہیے، اپوزیشن اور حکومتی بینچز سے جن جذبات کا اظہار ہوا اس سے متفق ہوں۔

 اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنا بہت ضروری ہے، پورے خطے سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ ضروری ہے، دہشت گردوں کو واپس آنے کی اجازت دینے کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 35 سے 40 ہزار لوگوں کو آنے دیا جس کی وجہ سے آج اس صورتحال کا سامنا ہے، اس فتنے کو ختم کرنا ہوگا، جو خطے کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے پر بھرپور توجہ ہے، خضدار کا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مستقبل کےلیے ایک کمیٹی ہو جو لائحہ عمل طے کرے، نیشنل ایکشن پلان کے کچھ حصوں پر عملدرآمد رہ گیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کل خضدار میں بچوں پر حملہ ہوا اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ بہت اہم معاملہ ہے حکومت اسے سنجیدگی سے ڈیل کر رہی ہے۔

’پاک افریقہ دوستی اجلاس کا حصہ بننا اعزاز کی بات ہے‘

انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں پاک افریقہ دوستی کے اس اہم اجلاس کا حصہ ہوں، آج پاک افریقہ تاریخی و باہمی تعلقات اور دوستی کا دن ہے، پارلیمانی فرینڈشپ گروپ نے بھی پاک افریقہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے افریقہ کو ٹیکسٹائل اور سرجیکل آئٹمز کی ایکسپورٹ کی آفر کی ہے، پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کےتحت آئی ٹی اور زراعت سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان اور افریقہ کے درمیان کیپیسٹی بلڈنگ کی ضرورت ہے۔

قومی خبریں سے مزید