پشاور ( جنگ نیوز )مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی زیر نگرانی کابینہ ممبران کا آئندہ بجٹ سے پہلے سرحد چیمبر آف کامرس کے عہدیداران کے ساتھ مشاورتی اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر ایکسائز میاں خلیق الرحمان، معاون خصوصی انڈسٹریز عبد الکریم تورڈھیر سمیت سیکرٹری ایکسائز خالد الیاس، ڈائریکٹر جنرل کیپرا فوزیہ اقبال، ایڈیشنل کلیکٹر عبدلرزاق خان اور محکمہ ریونیو حکام نے شرکت کی۔ اس خصوصی مشاورتی اجلاس میں سرحد چیمبر آف کامرس کابینہ، تاجروں، صنعتکاروں اور سرمایہ داروں نے شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خیبرپختونخوا مالی لحاظ سے 93فیصد وفاق پر انحصار کرتا ہے اور صوبہ پورے بجٹ کا صرف سات فیصد محصولات اکھٹا کرتا ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں باقی صوبوں سے کم محصولات جمع ہوتے ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبوں پر آئی ایم ایف کی جانب سے بھی دباؤ کا سامنا ہے اور رواں مالی سال خیبرپختونخوا نے ٹیکس و نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پشاور سیف سٹی کیلئے دو ارب جاری کر دیئے گئے ہیں جبکہ تاجروں اور صنعتکاروں کی تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پچھلے سال پراپرٹی رینٹل ٹیکس 16 فیصد سے 10 فیصد تک کم کیا ہے اور تعلیمی اداروں پر ٹیکس کو فکسڈ کردیا ہے جو بہت کم ہے۔