• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی بند کر سکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری—فائل فوٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری—فائل فوٹو

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ کوئی پاگل ہی سوچ سکتا ہے کہ بھارت پاکستان کا پانی بند کر سکتا ہے، پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا پانی بند کرنا ممکن نہیں۔

عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری ہے مگر فتح اللّٰہ تعالیٰ کی ہے، پاکستان کی گلیوں، شہروں میں جائیں تو عوام کے چہروں پر جواب موجود ہے، پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ پہلگام کے بعد بھارت ایک من گھڑت کہانی لے کر آیا، پاکستان نے صرف ایک بات کہی کہ ثبوت عالمی برادری یا کسی تیسرے قابل اعتماد فریق کے سامنے لائیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا اور آج تک نہیں ہے، چند دن پہلے بھارتی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، 6 اور 7 مئی کو جو انہوں نے کیا، اس پر بھی ان کے پاس اخلاقی جواز نہیں، دنیا نے دیکھا کہ بھارت کا میڈیا اور ریاست معلومات کی جنگ میں جھوٹ بول رہے تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت کے پاس بہت ترقی یافتہ تھیٹر، فلم انڈسٹری ہے، پاکستان سے کہیں آگے، اسی لیے وہ نت نئے بیانیے گھڑتے رہتے ہیں، یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے منافی ہے کہ مذہبی یا سویلین مقام پر حملہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی فضائیہ اور پائلٹس پر فخر ہے۔ ناصرف آرمی، ایئر فورس، نیوی میں ہم آہنگی ہے، بلکہ سیاسی قیادت اور عوام میں بھی ہم آہنگی دیکھی، آہنی دیوار ’بنیان مرصوص‘ بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ مزاحمت تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جے ایف-17 تھنڈر، جے-10 سی پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں، فتح-1، فتح-2 میزائل، یہ سب پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں، ہم نے اپنی روایتی افواج کی مکمل طاقت ابھی استعمال ہی نہیں کی، فوج کا بڑا حصہ بلوچستان اور کے پی میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف مصروف ہیں، دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا کا سرپرست ہے۔

افواجِ پاکستان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان آپریشنز سے ایک بھی فوجی نہیں ہٹایا، ہم نے اپنی تمام ٹیکنالوجی بھی ظاہر نہیں کی، عالمی طاقتیں جانتی ہیں 2 ایٹمی ممالک میں جنگ کا تصور خطرناک ہے، بھارت کئی برسوں سے جنگی جنون میں مبتلا ہے جو آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، بھارت ایک ایسا ماحول بنا رہا ہے جو باہمی تباہی کا سبب بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دانشمندی سے پورے تنازع میں کشیدگی کو بڑھنے نہیں دیا، جنگ بندی کا مطلب ہے کہ دونوں فریقوں نے فائرنگ بند کر دی، امن تب آئے گا جب بھارت اپنی جنگی جنون میں مبتلا سیاسی سوچ سے چھٹکارا پائے گا، بھارت کے اشرافیہ مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف ظلم پر یقین رکھتے ہیں، بھارت کے اشرافیہ کا اقلیتوں کے خلاف ظلم پر یقین رکھنا سنگین مسئلہ ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت میں صرف مسلمان ہی نہیں، عیسائیوں، سکھوں اور نچلی ذاتوں پر بھی ظلم ہوتا ہے، بھارتی ظلم سے قدرتی طور پر ردعمل پیدا ہوتا ہے، بھارت اس ردعمل کے مسائل کو حل کرنے سے انکار کرتا ہے، انتہا پسندی اور ہندوتوا نظریہ کے فطری نتائج ہوتے ہیں، بھارت اس ردعمل کا الزام پاکستان پر ڈال کر بیرونی مسئلہ بناتا ہے، جب تک بھارت ان اندرونی مسائل کو خود حل نہیں کرتا، امن ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک حل طلب بین الاقوامی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر میں پاکستان، چین اور بھارت شامل ہیں، مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیے، بھارت مسئلہ کشمیر کو ظلم سے اندرونی معاملہ بنانے کی کوشش کرتا ہے، مسئلہ کشمیر کو اندرونی معاملہ بنانے کے راستے سے امن ممکن نہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمیں یہ حقیقت سمجھنی چاہیے کہ کشمیر سے 6 دریا نکلتے ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، کشمیریوں کی خواہش پر کشمیر پاکستان بن جاتا ہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے، چین بھی اس تنازع میں ایک فریق ہے جس کا کشمیر کے کچھ حصوں پر دعویٰ ہے، بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کس آگ سے کھیل رہا ہے، پاکستان اور چین کئی دہائیوں سے مختلف شعبوں میں شراکت دار ہیں، پاکستان، چین اور دیگر ذمے دار اقوام امن کے لیے کوشش کرتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نےاپنی جنگ خود لڑی، بھارت میں خود داری ہے تو وہ بھی اپنی جنگ خود لڑے، بھارتیوں کو بھی خود داری سیکھنی چاہیے، بھارتیوں کو جھوٹ اور جارحیت پر انحصار بند کرنا چاہیے، بھارت نے کھلی جارحیت کی، ہم ڈٹ کر کھڑے ہوئے، آج بھی کھڑے ہیں، بھارت نے دوبارہ ایسا کیا تو ہمارا ردعمل اس سے بھی زیادہ تیز اور شدید ہو گا۔

قومی خبریں سے مزید