• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپٹما کا دیگر شعبوں کیلئے دی جانے والی 100 ارب کی سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو 

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)  نے دیگر شعبوں کیلئے دی جانے والی 100 ارب روپے کی سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے وفاقی بجٹ میں اپٹما کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی صارفین کےلیے بجلی کا علاقائی مسابقتی ٹیرف 9 سینٹ فی کلو واٹ آور یقینی بنایا جائے، دیگر شعبوں کےلیے دی جانے والی 100 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے اور ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کو جون 2024 کے فریم ورک کے مطابق بحال کیا جائے۔

کامران ارشد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ صنعتی صارفین کےلیے بجلی کا علاقائی مسابقتی ٹیرف 9 سینٹ فی کلو واٹ آور یقینی بنایا جائے، بجلی کے نرخ وقت کے بجائے یکساں ٹیرف پر منتقل کیے جائیں، جبکہ گرڈ ٹرانزیشن لیوی کا تعین اصل ٹیرف اور اخراجات کی بنیاد پر کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو بی ٹو بی گیس خریدنے اور اپنی ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت دی جائے، ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کو جون 2024 کے فریم ورک کے مطابق بحال کیا جائے، برآمدات پر ایک فیصد ایڈوانس ٹیکس ختم کیا جائے، برآمدکنندگان کو ریفنڈز کی ادائیگیاں فوری کی جائیں۔

چیئرمین اپٹما نے مزید کہا کہ نئی برآمدی ٹیکسٹائل سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ دیا جائے اور مقامی کپاس و بنولا پر سیلز ٹیکس کا خاتمہ کیا جائے۔

تجارتی خبریں سے مزید