جمعیت علماء اسلام نے چائلڈ میرج ایکٹ مسترد کردیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی ف کم عمر کی شادی کے بل کو مسترد کرتی ہے، آئین کی رو سے قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جا سکتی، جے یو آئی چائلڈ میرج ایکٹ کی قانون سازی کو مسترد کرتی ہے، دین میں شادی کے لیے عمر کی حد نہیں بلوغت کی شرط مقرر کی گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی چائلڈ میرج قانون کیخلاف رابطہ عوام مہم شروع کرے گی، ملک میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی کی جارہی ہے، جو کام شرعی طور پر جائز ہے اس پر سزائے قید اور جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں، پیپلزپارٹی تو اپنا سیکولر چہرہ دکھانا چاہتی ہے مگر ن لیگ یہ کیوں کر رہی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں آئین کو پامال کیا جا رہا ہے، حکومت کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، مختلف شہروں میں جلسے منعقد کریں گے، 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں بہت بڑا اجتماع کریں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ایسے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں، عملی طور پر میدان میں اتریں گے، اب ایک موضوع پر جلسے نہیں ہوں گے، تحریک آگے بڑھائیں گے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کے پی میں پیپلز پارٹی کا احتجاج کرپشن کےخلاف نہیں بلکہ اس لیے تھا کہ ان کا ریکارڈ کیوں توڑا، جب تک کے پی میں ہماری حکومت نہ ہو کرپشن ختم نہیں ہو سکتی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہماری کردار کشی کی گئی مگر ہمارے خلاف ایک ایف آئی آر تک درج نہ کر سکے، صوبے میں بھی کرپشن ہے، ہم نہیں ان کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں، اسپیکر صوبائی اسمبلی کہتے ہیں اسکینڈل 40 نہیں، 200 ارب تک بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے احتجاج کرپشن کے خلاف نہیں کیا، پیپلز پارٹی نے اپنا کرپشن کا ریکارڈ ٹوٹنے کے خلاف احتجاج کیا تھا، اگر کرپشن ہوئی ہے تو صرف الزام تراشی کافی نہیں، عدالتی کارروائی کی جائے، 40 ارب روپے کی کرپشن کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مودی کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کو ایک جنگ میں الجھا دیا گیا ہے، بھارتی عوام کو سوچنا چاہیے کہ مودی کس طرف جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کے امکانات موجود ہیں، ہمیں آج بھی فضائی دفاعی اداروں پر اعتماد ہے، بھارتی حکمراں کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، افغانستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات ایک دوسرے کے لیے ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مسلح گروہ بھی سر اٹھا رہا ہے، آئینی ضمانت کے باوجود آئین پامال ہو رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چین کی قیادت میں ایشیاء نیا ٹائیگر بننےجا رہا ہے، ہماری تجویز ہے یورپ کے بجائے ہم ایشاء کو مضبوط کریں۔