• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور بھارت کی حالیہ چار روزہ جنگ میں افواج پاکستان خصوصاً پاک فضائیہ کی نہایت غیرمعمولی کارکردگی کے حوالے سے بھارتی حکومت اور میڈیا نے پرزور پروپیگنڈے کے ذریعے یہ تاثر عام کیا کہ پاکستان کی یہ کامیابی در اصل دوران جنگ چین کی براہ راست تکنیکی معاونت کا نتیجہ ہے۔ پاکستان میں بھی لوگ اس پروپیگنڈے سے متاثر ہوئے اور سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر اس کا اظہار کیا جاتا رہا۔ تاہم چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے گزشتہ روزبرطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میںبھارت کے ساتھ چھیانوے گھنٹے تک جاری رہنے والے تصادم کے دوران پاکستان کو غیر ملکی امداد بشمول سیٹلائٹ انٹیلی جنس چین سے ملنے کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ الحمد للہ یہ معرکہ افواج پاکستان نے کسی غیرملکی معاونت کے بغیر مکمل طور پر اپنی مہارت اور کارکردگی کے ذریعے سرکیا ہے۔ انہوں نے صراحت کی کہ لڑائی میںپاکستان نے جو سامان استعمال کیا وہ یا تو مقامی طور پر تیار کیا گیا تھا یاتو پہلے سے خریدا ہوا تھا اور دورانِ جنگ یہ پاکستان کی اپنی صلاحیت تھی جسے استعمال کیا گیا۔ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے یہ وضاحت بھی کی کہ پاکستان کا جنگی ساز وسامان بھارت کے سامان سے ملتا جلتا ہی تھا ۔ اس بات کا حقائق کے عین مطابق ہونا اس امر سے بھی عیاں ہے کہ پاکستان کی کامیابی پر بیشتر غیرملکی دفاعی ماہرین نے اپنے تجزیوں میں اس کا بھرپور کریڈٹ پاک فوج کے جوانوں کی مہارت اور چابک دستی کو دیا ،پاکستان کی صلاحیتوں پر دوست ممالک کا اعتماد نمایاں طور پر بڑھا، امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کے رویے میں بھی بڑی مثبت تبدیلی آئی اور مستقبل میں ہر شعبے میں پاکستان کیلئے بہتری کے امکانات روشن ہوئے۔ افواج پاکستان کی یہ کارکردگی بلاشبہ ہر پاکستانی کے لیے باعث فخرہے اور وہ اس عنایت پر دل کی گہرائیوں سے اپنے رب کا ممنون ہے۔

تازہ ترین