پاکستان کے نامور گلوکار و اداکار فرحان سعید کا کہنا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ڈراموں کی بندش سے ہمارے ڈراموں کے ویوز کم ہوئے ہیں اور مستقبل میں بھی کم ہوں گے لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ اچھا مواد اپنا راستہ خود تلاش کرلیتا ہے۔
حال ہی میں فرحان سعید نے نجی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستانی ڈراموں پر بھارت میں عائد پابندی پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے بعد بھارت میں پاکستانی ڈراموں پر پابندی لگنے سے بےشک ہمارے ڈراموں کے ویوز کم ہوئے ہیں لیکن اس سے فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہمارا ڈرامہ اُن کے لیے نہیں بنتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم 25 26 کروڑ عوام ہیں، جو ڈراموں کو پسند کرتے ہیں اور ہمارے ڈرامے اس لیے بننا شروع نہیں ہوئے تھے کہ یہ کسی اور ملک میں دیکھے جائیں گے۔ ہم اس وقت سے ڈرامے پروڈیوس کر رہے ہیں جب صرف پی ٹی وی ہوا کرتا تھا۔
گلوکار کے مطابق یہ فطری عمل ہے جب آپ ایک مخصوص ویوز کے عادی ہوجائیں اور پھر اس میں کمی آئے تو مایوسی ہوتی ہے لیکن یہ بھارت کا نقصان ہے ہمارا نہیں کیونکہ کہ پاکستانی ڈراموں پر پابندی سے بھارتی ناظرین اچھا کانٹینٹ دیکھنے سے محروم رہیں گے۔
فرحان سعید کے مطابق ہمیں ڈراموں کو کوئی پیچھے نہیں چھوڑ سکتا، وہ ہماری فلمیں نہیں دیکھتے ہمارے ڈرامے اچھے ہیں اسی لیے وہ دیکھتے ہیں، یہ کانٹینٹ کی بات ہے، اچھا مواد اپنی جگہ بنالیتا ہے اور ہمارے ڈراموں نے بھی بنائی ہے۔
اداکار کا مزید کہنا تھا کہ میں بھارتی اداکاروں سے مایوس نہیں ہوں، میں ان سے مایوس ہوں جو اپنے ملک کےلیے آواز نہیں اٹھا رہے ہیں۔ اگر میں پاکستان زندہ باد کہتا ہوں اور کسی انڈین کو برا لگتا ہے تو مجھے اس پر ترس آتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے والے انڈینز نہیں مودینز ہیں، مجھے ان کے اداکاروں سے کوئی مسئلہ نہیں ہے جیسے ہمارے اداکار پاکستان کےلیے کھڑے ہوتے ہیں وہ اپنے ملک کےلیے بات کر رہے ہیں۔
اس موقع پر ساتھی اداکارہ کنزہ ہاشمی بھی موجود تھیں جو فرحان سعید کے خیالات سے متفق دکھائی دیں۔
انہوں نے فرحان سعید سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی آڈینس تو ابھی چند برس قبل ہی سامنے آئی ہے ہمیں تو پتہ بھی نہیں تھا کہ بھارتی بھی پمارے ڈرامے دیکھتے ہیں پہلے تو صرف پاکستانی ہی تھے جو ہمیں دیکھتے اور پسند کرتے تھے۔ اس لیے اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ہمارا ڈرامہ بھارت میں بین ہو یا نہیں۔