امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ دفاع نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک سے غیر ضروری سفارتکاروں اور فوجی اہلکاروں کے خاندانوں کے انخلا کے احکامات جاری کردیے۔
امریکی حکام کے مطابق عراق، بحرین، کویت اور عراقی کردستان کے شہر اربیل میں امریکی سفارتخانوں اور قونصل خانوں سے عملے کو واپس بلایا جارہا ہے، مشن کا حجم کم کرنے کا مقصد علاقائی خطرات کے پیش نظر امریکی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے انخلا کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ جگہیں خطرناک ہو سکتی ہیں، دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی اہلکاروں کے اہلِ خانہ کو وطن واپس آنے کی اجازت دے دی ہے۔
سینٹکام کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے کشیدگی کے باعث سینیٹ میں اپنی بریفنگ بھی ملتوی کر دی۔
عراقی حکومت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عراق کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق نہیں ہے۔
گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ نے ٹریول ایڈوائزری میں بھی تازہ ترین ترمیم کی اور تصدیق کی کہ علاقائی تناؤ کے پیش نظر یہ انخلا عمل میں لایا جا رہا ہے۔