• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیشتر ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ملکوں کو اپنی مصنوعات کی منڈی بنائے رکھنے کیلئے انہیں ٹیکنالوجی منتقل کرنے سے گزیز کرتے ہیں۔ اس طرح ترقی پذیر ملک دفاعی سازوسامان اور ہر قسم کی مشینری وغیرہ کے معاملے میں ان کے محتاج رہتے ہیں۔ کوئی چیز خراب ہوجائے تو فاضل پرزوں کا اسی ملک سے خریدنا ضروری ہوتا ہے جس کی مشینری استعمال کی جارہی ہو۔ تاہم پاکستان کا عظیم ہمسایہ اور ہر موسم کا دوست عوامی جمہوریہ چین کشادہ دلی کی ساتھ ٹیکنالوجی منتقل کرکے ترقی پذیر ملکوں کو خودکفالت کی منزل کی جانب پیش قدمی میں بھرپور تعاون فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے چین نے بالخصوص غیرمعمولی روش اپنا رکھی ہے اور پاکستانی ماہرین نے بھی اس تعاون سے درست طور پر استفادہ کرکے اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کا ثبوت دیا ہے جس کا بھرپور مظاہرہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پوری دنیا نے دیکھا اور اس کی داد دی۔ اس تناظر میں گزشتہ روز پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکنالوجی منتقلی اور صنعتی مہارت کے فروغ کیلئے پانچ سالہ تاریخی معاہدہ طے پانا بلاشبہ ایک نہایت خوش آئند واقعہ ہے۔ یہ اہم پیشرفت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت پاک چین صنعتی تعاون کا حصہ ہے جس کا مقصد ملکی صنعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔معاہدہ پاکستان انڈسٹریل سیونگ مشینز امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن اور چین کی گوانگ ڈونگ شو میکنگ مشینری ایسوسی ایشن کے درمیان طے پایاجس کے تحت آئندہ پانچ سال میں جوتا سازی، چمڑے اور گارمنٹس کے شعبوں میں جدید ترین چینی مشینری اور ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے گی۔چین اور پاکستان کے درمیان مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ڈیجیٹل گورننس جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کے شعبوں میں بھی سرگرم تعاون جاری ہے جس کے باعث توقع ہے کہ ہمارے باصلاحیت نوجوان وطن عزیز کو جلد ترقی یافتہ ملکوں میں شامل کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔

تازہ ترین