• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا ایرانی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم سے حملہ کرتا ہے تو یہ کیسے تباہی مچائے گا؟

اسرائیل امریکا پر زور دے رہا ہے کہ وہ یران کی ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنے کے لیے بنکر بسٹر بم استعمال کرے۔ اگر امریکا پہاڑوں کے نیچے بنائے گئی ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے تو یہ بم کیسے تباہی مچائے گا اور اس 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم کو کون سا جنگی طیارہ اٹھا کر ہدف تک لے جا سکتا ہے؟ 

اسرائیل نے اس شک کی بنیاد پر ایران کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے کہ وہ ایٹم بم بنانے کے قریب ہے۔ اسرائیل ایران کے فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ کو تباہ کرنا چاہتا ہے جو ایران کے ایٹمی پروگرام میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے مگر اسرائیل کے پاس ایسا کوئی بم نہیں جو اسے تباہ کر سکے کیوں کہ یہ پہاڑوں کے نیچے تقریباً 80 سے 90 میٹر گہرائی میں بنایا گیا ہے ۔ 

صرف امریکا کے پاس دنیا کا سب سے طاقتور بنکر شکن بم GBU-57A/B موپ موجود ہے جو فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ کو تباہ کر سکتا ہے۔

 30 ہزار پاؤنڈ وزنی اس بم میں 6 ہزار پاؤنڈ انتہائی دھماکا خیز مواد ہوتا ہے۔ یہ زمین کے اندر 200 فٹ کی گہرائی تک گھس کر تباہی مچا سکتا ہے۔ اتنے وزنی بم کو اٹھانے کی صلاحیت بھی ہر جنگی طیارے میں نہیں، صرف امریکا کا اسٹیلتھ بمبار طیارہ B-2 Spirit ایسے بم لے کر راڈار سے بچتے ہوئے ہدف تک پہنچ سکتا ہے۔ 

رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ سے وابستہ تھنک ٹینک کے مطابق فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ 80 سے 90 میٹر کی گہرائی میں ہونے کے باعث ایک امریکی موپ اسے تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، ایک ہی ٹارگٹ پر یہ کئی بسٹر بم گرانا پڑیں گے۔ 

بین الاقوامی خبریں سے مزید