امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوابی حملہ کیا تو یہ اس کی سب سے بدترین غلطی ہو گی۔
امریکی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے مارکو روبیو نے کہا کہ یہ جنگ ایران کے خلاف نہیں ہے، ایران میں جنگ نہیں چاہتے، دنیا 24 گھنٹے پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ محفوظ اور مستحکم ہے، ایران کے خلاف کسی باقاعدہ فوجی آپریشن کا منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہے، ہماری پیشکش ابھی بھی موجود ہے، ایران میں حکومت کی تبدیلی امریکا کا مقصد نہیں۔
مارکو روبیو نے کہا کہ یہ کہنا بالکل ٹھیک ہو گا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کے لیے سب کچھ موجود ہے، ایران نے یورینیئم اتنی مقدار میں افزودہ کیا جس میں 9 سے 10 بم بنائے جا سکتے ہیں، ایران کے پاس یہ سب جگہ پر تھا، اب اتنا زیادہ نہیں ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران کی آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی کوشش اس کی ’معاشی خودکشی‘ ہو گی، چین بھی ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے کے اقدام کے اثرات سے آگاہ کر دے۔
انہوں نے کہا کہ آبنائے ہرمز کی بندش پر امریکا اور دوسرے ممالک کی طرف سے شدید ردعمل آئے گا، اس پر ایران سے بات کرنے کے لیے چین کی حوصلہ افزائی کریں گے، کسی بھی چیز میں چین کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔