امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ کا کہنا ہے کہ ایران نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیں گے، ایران نے حملہ کیا تو گزشتہ رات سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔
ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکا بھی شامل ہوگیا، امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان میں نیوکلیئر سائٹس پر حملے کیے ہیں۔
پینٹاگون میں بریفنگ دیتے ہوئے امریکی وزیر دفاع اور دیگر کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ "آپریشن مڈنائٹ ہیمر" تھا ، جس میں 125 فورتھ اور ففتھ جنریشن طیاروں اور سب میرین نے حصہ لیا ۔
امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے بتایا کہ دھوکا دینے کے لیے بہت سارے جنگی طیارے امریکا سے اڑائے گئے، ایران پر حملہ صرف 7 بی 2 بمبار طیاروں نے کیا ، ایک درجن سے زیادہ 30 ہزار پونڈز والے فردو اور نطنز جوہری تنصیبات پر گرائے گئے، اصفہان کے جوہری مرکز کو ٹوما ہاک میزائلوں سے ہدف بنایا گیا۔
امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ صرف جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ایرانی فوج یا عوام ہدف نہیں تھے، اگر ایران یا اس کی کسی پراکسی نے امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو کل رات سے زیادہ سخت جواب دیں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیرِ دفاع نے کہا کہ ہم نے ایران کی جوہری سائٹس کو تباہ کیا، امریکا بار بار کہتا رہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایران کو بات چیت کے لیے 60 روز دیے، امریکا نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا، صدر ٹرمپ نے کئی بار کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، فردو جوہری پلانٹ پر حملے میں شامل ہر امریکی اہلکار نے بے حد شاندار کام کیا۔
امریکی آپریشن میں کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نقصان نہیں پہنچا، ایران کے جوہری عزائم خاک میں مل چکے ہیں، صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور ایران کو اس راستے پر چلنا ہو گا۔