• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی فضائی حملہ، 2 سُپر ٹینکرز کا آبنائے ہُرمز میں یوٹرن

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

امریکی فضائی حملوں کے بعد 2 سُپر ٹینکرز نے آبنائے ہُرمز میں یو ٹرن لے لیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس لے مطابق امریکی فضائی حملوں کے نتیجے میں ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہُرمز بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فضائی حملوں کے سبب خلیج فارس میں جہاز رانی کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ اسی خطرات کے پیشِ نظر 2 ملین بیرل خام تیل لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے 2 سُپر ٹینکرز آبنائے ہرمز میں چکر کاٹ رہے ہیں۔

بلومبرگ کے مرتب کردہ عداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز دونوں سُپر ٹینکرز کازویسڈم لیک اور ساوتھ لائیلٹی، نے آبی گزرگاہ میں داخل ہونے کے بعد اپنا راستہ تبدیل کر لیا۔

واضح رہے کہ 13 جون سے اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد خلیج فارس میں بحری جہازوں کے الیکٹرانکس اور سگنلز تیزی سے جام ہوتے جا رہے ہیں۔ تاہم مذکورہ دونوں جہازوں کی آمد اور اس کے نتیجے میں بدلنے والے ٹینکرز کی نقل و حرکت معمول کی علامت ہیں۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق امریکی حملوں کے بعد ایرانی ساحل پر جام ہونے اور جہازوں کے مزید سفر کرنے کی کوشش کے باوجود، تیل اور گیس کے ٹینکرز آبنائے ہرمز سے گزر رہے ہیں۔

ایران اس سے قبل آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دے چکا ہے، جو خلیج میں داخل ہونے کا واحد سمندری راستہ ہے۔ امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق تیل کی عالمی کھپت کا تقریباً 20 فیصد آبنائے سے گزرتا ہے، جسے ایجنسی "دنیا کا سب سے اہم تیل کی ترسیل چوک" کے طور پر بیان کرتی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید