ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے والے بی 2 بمبار طیارے واپس امریکا پہنچ گئے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کے 7 بی 2 بمبار طیارے واپس امریکی ریاست میزوری کے ایئر فورس بیس پہنچ گئے ہیں۔
امریکا کے بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے ہفتے کی شب ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں میں حصہ لیا تھا۔
امریکا نے آپریشن ’مڈنائٹ ہیمر‘ کے عنوان سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا، جس میں 125 فورتھ اور ففتھ جنریشن طیاروں اور سب میرین نے حصہ لیا تھا۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے پینٹاگون میں بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا نے فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی نیوکلیئر سائٹس پر حملے کیے ہیں۔
بریفنگ کے دوران امریکی چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے کہا کہ دھوکا دینے کے لیے بہت سارے جنگی طیارے امریکا سے اڑائے گئے، ایران پر حملہ صرف 7 بی 2 بمبار طیاروں نے کیا، ایک درجن سے زیادہ 30 ہزار پونڈز والے فردو اور نطنز جوہری تنصیبات پر گرائے گئے، اصفہان کے جوہری مرکز کو ٹوما ہاک میزائلوں سے ہدف بنایا گیا۔
اس بارے میں ایرنی صدر مسعود پزشکیان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے اسرائیل کی بے بسی دیکھ کر خود میدان میں قدم رکھ دیا، امریکی حملہ واضح ثبوت ہے کہ اسرائیلی حملوں کے پیچھے اصل محرک امریکا ہے۔
دوسری طرف ایرانی میڈیا نے دعویٰ کے ساتھ سینئر ایرانی سیاسی شخصیت کے ذرائع سے رپورٹ کیا کہ امریکا نے ایران کو اس کی جوہری تنصیبات پر حملے کی اطلاع پہلے ہی دے دی تھی۔