• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریکوڈک منصوبے سے 75 ارب ڈالرز سے زائد منافع متوقع ہے: نیٹلی اے بیکر

امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر—فائل فوٹو
امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر—فائل فوٹو

امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر کا کہنا ہے کہ ریکوڈک منصوبے سے آئندہ برسوں میں 75 ارب ڈالرز سے زائد منافع متوقع ہے۔

پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے لیے اہم معدنی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع پر آن لائن سیشن سے خطاب کرتے ہوئے نیٹلی بیکر نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو اہم معدنی وسائل اور تعاون کے امکانات سے آگاہ کیا گیا۔

امریکی ناظم الامور نے کہا کہ وزیرِ توانائی علی پرویز ملک اور دیگر حکام نے معدنی شعبے میں حکومتی پالیسی پر بریفنگ دی، پاکستان میں تانبا، سونا، لیتھیئم سمیت وسیع معدنی ذخائر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے سرمایہ کاروں کے لیے کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کی ہیں، ریکوڈک منصوبہ پاکستان کے معدنی شعبے کی صلاحیت کا شاندار مظہر ہے۔

امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ امریکی کمپنیوں کے لیے 1 ارب ڈالرز کے برآمدی مواقع فراہم کرے گا، امریکی مشن پاکستان میں مضبوط اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے پُرعزم ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنیاں جدید سروے، انفرااسٹرکچر اور منصوبہ بندی میں مہارت رکھتی ہیں، امریکی سفارتخانہ پاکستان میں کاروبار کے لیے امریکی کمپنیوں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔

نیٹلی بیکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معدنیاتی شعبے میں نئے منصوبوں کے لیے امریکی کمپنیوں کی شراکت کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، ریکوڈک کے قریب تانبے اور سونے کے نئے ذخائر کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں انتیمونی کے نئے ذخائر کے لیے شراکت داروں کی تلاش جاری ہے، پاکستان اور امریکا کے معدنی شعبے میں تعاون سے دونوں ممالک کو ترقی کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔

قومی خبریں سے مزید