صنعتوں کے لیے گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے سے فیصل آباد میں تیار ہونے والے کپڑے کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں جس پر تاجر اور دوکاندار پریشان ہیں۔
فیصل آباد کی کپڑا مارکیٹوں میں ویرانیاں چھائی ہوئی ہیں، خریداری میں کمی سے پریشان تاجر اور دوکاندار توانائی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے نتیجے میں تیار کپڑا مہنگا ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔
تاجر برادری کا کہنا ہے کہ کپڑا اتنا مہنگا ہو گیا ہے کہ 100 روپے والی کوالٹی 140 پر چلی گئی ہے جبکہ 200 والی 270 یا 280 پر چلی گئی ہے جس کے بعد مارکیٹوں میں سناٹا چھا گیا ہے۔
کپڑے کے تاجروں اور دکاندار وں نے حکومت سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسڑی کے لیے توانائی کی قیمتوں کا براہِ راست اثر پیدواری لاگت پر ہوتا ہے جس کے نتیجے میں مصنوعات مہنگی ہونے سے ان کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔