شہدائے کشمیر، خصوصاً کشمیری شہید برہان مظفروانی کی برسی کے موقع پر کشمیر کونسل ای یو کے زیر اہتمام برسلز میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔
تقریب میں ممتاز حریت رہنماء الطاف حسین وانی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر میزبان اور چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید اور کونسل کے نائب صدر خالد محمود جوشی اور دیگر شخصیات نے خطاب کیا۔
تقریب کا آغاز شہدائے کشمیر کےلیے خصوصی دعا سے ہوا اور شہید برہان وانی سمیت تمام کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر موجود کشمیری رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق یعنی حق خود ارادیت نہیں مل جاتا۔
تقریب سے خطاب کے علاوہ مہمان خصوصی اور میزبان نے میڈیا سے بھی بات چیت کی۔
پریس کانفرنس کے دوران الطاف حسین وانی، جو کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (کے آئی آئی آر) کے چئیرمین ہیں، نے کہا شہداء کا مقدس خون تحریکِ آزادی کشمیر میں شامل کشمیریوں کو حوصلہ اور استقامت عطا کر رہا ہے۔ یہ قربانیاں عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں اور بھارت کے جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت دنیا پر آشکار ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی آواز کو بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور یورپی یونین کے اداروں تک پہنچا رہے ہیں تاکہ کشمیر میں مظالم کو روکا جا سکے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش کیا جاسکے اور خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار ہوسکے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید اور نائب صدر خالد جوشی نے بھی اس موقع پر اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم تا دمِ آزادی جموں و کشمیر، عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور ان کی حمایت میں آواز بلند کرتے رہیں گے۔
الطاف حسین وانی نے بتایا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ممبران اور یورپی شخصیات سے ملاقاتوں کے ذریعے کشمیری عوام کی حالتِ زار کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا عملی کردار ادا کریں تاکہ کشمیر کا دیرینہ تنازعے کا حل تلاش کیا جا سکے اور دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کو ختم کیا جاسکے۔
اس دوران عالمی برادری پر زور دیاگیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے عملی اقدامات کرے۔