لاہور(خبرنگار/ایجنسیاں)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کیلئے تحریک چلانے کے معاملے پر پی ٹی آئی میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ‘ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ ملک آمنے سامنے آگئے ‘ لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گنڈاپورنے کہاکہ 90روزہ تحریک کا آغاز ہوچکا، آر یا پار کریں گے‘ عمران خان پاکستان کی خاطر مذاکرات کیلئے تیار ہیں‘بات فیصلہ سازوں سے ہوگی‘فیصلہ ساز اپنے سے کسی کو بٹھا لیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہےجبکہ عالیہ حمزہ نے تحریک کے اعلان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کے مقابلے میں 90 دن کا پلان کہاں سےآگیا ؟ ادھرتحریک انصاف نے5منحرف ارکان قومی اسمبلی اورنگزیب خان کھچی‘ ظہور الٰہی ‘عثمان علی‘ مبارک زیب اور الیاس چوہدری کوپارٹی سے نکال دیا اور باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق اتوارکو یہاں پریس کانفرنس کرتے علی امین گنڈا پورکاکہناتھا کہ عمران خان نے بڑا واضح کہا ہے کہ وہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔حکومت میں رہیں یا نا رہیں ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا لیکن ہم ملک کے کونے کونے میں جائیں گے اور عوام کو متحرک کریں گے۔ آج پختونخوا اور بلوچستان کے حالات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کا کام سرحدوں کو کلیئر کرنا ہے مگر وہ سرحدیں چھوڑ کر تحریک انصاف کے پیچھے لگے ہوئے ہیں‘ہم نے اپنے ادارے خود ٹھیک کرنے ہیں، آئیں مل کر بیٹھیں۔گنڈاپور نے کہا کہ بانی تبدیلی کے لیے ہمیشہ 90 دن کا کہا کرتے تھے، 90 دن کل رات سے شروع ہوگئے ہیں اور ان 90 دنوں میں تحریک عروج پر لے جاکر آر یا پار کریں گے، یا تو ہم رہیں گے یا نہیں رہیں گے۔