قیوم اسپورٹس کمپلیکس پشاور میں ٹارٹن ٹریک گزشتہ دو سال سے خراب ہے جس کی وجہ سے جاپان میں ہونے والے ورلڈ ایتھلیٹکس مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی قومی چیمپئن تامین خان سمیت دیگر کھلاڑیوں کو پریکٹس میں مشکلات کا سامنا ہے۔
انٹرنیشنل ایتھلیٹ اور 100 میٹر ریس میں ملک کی تیز ترین خاتون کا اعزاز حاصل کرنے والی 23 سالہ تامین خان آج کل کچھ زیادہ ہی پریشان ہیں، تامین کی پریشانی کی وجہ قیوم اسپورٹس کمپلیکس میں ٹارٹن ٹریک کی خرابی ہے۔
ٹارٹن ٹریک گزشتہ دو سال سے خراب ہے جس کی وجہ سے تامین خان کی بین الاقومی مقابلوں میں کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
تامین خان کا اس سے متعلق کہنا تھا کہ صرف میں ہی نہیں بلکہ دیگر ایتھلیٹس بھی ٹارٹن ٹریک کے خراب ہونے کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں۔
دوسری جانب انتظامیہ کا کہنا تھا کہ 6 ماہ کے اندر اندر اسٹیڈیم میں بین الاقوامی معیار کا ٹارٹن ٹریک بچھا دیا جائے گا۔
ڈائریکٹر ورکس محمد علی نے اس معاملے پر کہا کہ رواں سال قیوم اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کا کام مکمل کیا گیا تھا تاہم ٹارٹن ٹریک بچھانے کا کام ادھورا رہ گیا تھا۔