انگلینڈ کے جو روٹ نے بھارت کے خلاف اولڈ ٹریفورڈ میں جاری پانچویں ٹیسٹ کے تیسرے دن سنچری بنا کر ایک بار پھر خود کو ٹیسٹ کرکٹ میں عصر حاضر کے عظیم کھلاڑیوں میں شامل کروالیا۔
انگلینڈ کے اسٹار بیٹر نے اپنے کیریئر کی 38ویں ٹیسٹ سنچری مکمل کی، یوں وہ سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں سری لنکا کے کمار سنگاکارا کے برابر آ گئے اور ساتھ ہی ساتھ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گئے، ایک ہی اننگز میں انہوں نے تین عظیم کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
روٹ کی ناقابلِ شکست اننگز صرف رنز بنانے تک محدود نہ تھی بلکہ یہ تاریخ کو دوبارہ لکھنے کا لمحہ تھا۔ میچ سے قبل ان کے ٹیسٹ رنز کی تعداد 13 ہزار 259 تھی جبکہ ان سے آگے 13 ہزار 288 رنز کے ساتھ راہول ڈریوڈ، 13 ہزار 289 رنز کے ساتھ یاک کیلس اور 13 ہزار 378 رنز کے ساتھ رکی پونٹنگ تھے۔
روٹ نے جیسے ہی 31 کا ہندسہ عبور کیا، وہ راہول ڈریوڈ اور یاک کیلس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سچن ٹنڈولکر اور رکی پونٹنگ جیسے عظیم بلے بازوں کے کلب میں شامل ہو گئے اور جب ان کی اننگز 120 رنز پر پہنچی تو انہوں نے پونٹنگ جیسے عظیم بیٹر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔
جو روٹ بھارت کے خلاف 150 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹے۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھارت کے سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے، انہوں نے 200 ٹیسٹ میچز کھیل کر 15 ہزار 921 رنز بنائے۔
آج انگلینڈ کے جو روٹ نے صرف 157ویں ٹیسٹ میں رکی پونٹنگ کے ریکارڈ کو توڑ دیا اور دوسرے نمبر پر آگئے۔
اب تک ٹیسٹ کرکٹ میں 15 کھلاڑی 10ہزار یا اس سے زائد رنز بنا چکے ہیں۔ یونس خان 10 ہزار یا زائد رنز بنانے والے پاکستان کے واحد کھلاڑی ہیں۔