آئرلینڈ کے ساحل سے ملنے والی بوتل نے تائیوان کے ماہی گیروں کی گمشدگی کی کہانی کو پھر زندہ کر دیا۔
آئرلینڈ کے مغربی ساحل سے ایک پیغام والی بوتل ملنے کے بعد تائیوان کی ایک لاپتہ ماہی گیروں کی کشتی کے بارے میں نئی قیاس آرائیاں جنم لے رہی ہیں، جس کے عملے کا 4 سال قبل کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔
میتھیو لامینگ نامی شخص نے بتایا کہ وہ اپنے دوست کے ساتھ آئرلینڈ کے کاؤنٹی کلیئر کے قریب واقع ایک چھوٹے جزیرے اینیشیئر پر سیر کر رہا تھا کہ جب انہیں موم سے سیل کی گئی ایک بوتل ملی، جس میں ہاتھ سے لکھا ہوا پیغام موجود تھا۔
لامنگ کے مطابق جب میں نے گوگل ٹرانسلیٹ سے ترجمہ کیا تو پیغام انڈونیشین زبان میں نکلا، بعدازاں میں نے یہ بوتل پولیس کے حوالے کی اور اس بارے میں ریڈٹ پر پوسٹ کیا، جہاں انٹرنیٹ صارفین نے اس پیغام کو تائیوان کی لاپتہ ماہی گیروں کی کشتی یونگ یو سنگ نمبر 18 سے جوڑ دیا۔
ریڈٹ پوسٹ کے مطابق بوتل میں درج پیغام میں لکھا تھا کہ براہ کرم ہماری مدد بھیجیں! ہم 12/20 سے گم ہیں، یہاں ہم تین لوگ ہیں، ہمیں اس جزیرے کا نام نہیں معلوم، ہم زخمی ہیں، ہماری مدد کریں، پیغام کے آخر میں کشتی کا نام Yong Yu Sing No 18 درج تھا۔
تائیوان کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ کشتی یکم جنوری 2021ء کو لاپتہ قرار دی گئی تھی، کشتی کے مالک نے دو دن تک کپتان سے کوئی رابطہ نہ ہونے کی اطلاع دی تھی۔
بعد ازاں کشتی بغیر عملے کے تقریباً 600 کلومیٹر دور مڈوے ایٹول کے قریب ملی تھی، تائیوانی پراسیکیوشن نے واقعے کو حادثہ قرار دیا، لیکن کپتان لی اور اس کے 9 انڈونیشی عملے کا آج تک کوئی سراغ نہ مل سکا۔