• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لداخ میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد تعلیمی ادارے بند، 50 سے زائد افراد زیرحراست

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

ریاستی حیثیت کے مطالبے پر مقبوضہ لداخ میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد قابض بھارتی سرکار نے کرفیو لگا دیا، تعلیمی ادارے 2 دنوں کے لیے بند جبکہ 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

بھارتی وزارتِ داخلہ اور لیہہ ایپکس باڈی،  کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے نمائندوں اور مقامی رکنِ پارلیمنٹ کے درمیان 28-27 ستمبر کو نئی دلی میں میٹنگ ہوگی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر جین زی سڑکوں پر نکل آئی تھی، مشتعل مظاہرین نے حکمراں جماعت بی جے پی کے دفاتر کو آگ لگادی تھی۔

 پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور گولیاں چلائی تھیں جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔

بھارتی حکومت نے مقبوضہ لداخ کے رہنما سونم وانگ چک پر اشتعال انگیزی کا الزام لگایا ہے جسے اُنہوں نے مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ مودی حکومت نے 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید