بھینس اور گائے کے گوشت کی آڑ میں گدھے کا گوشت فروخت کرنے والے اب ہوجائیں ہوشیار کیونکہ خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے ایک ایسی لیبارٹری بنالی ہے جس سے کچھ سیکنڈز میں گوشت کے معیار کا پتہ چل سکے گا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے خوراک کے تجزیے کے لیے جدید لیباریٹری متعارف کی ہے، جہاں اشیائے خوردونوش کے نمونوں کی سائنسی بنیادوں پر جانچ کی جا رہی ہے۔
فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے تحت کام کرنے والی اس لیبارٹری میں دودھ، پانی، مصالحے، مشروبات اور خاص طور پر گوشت کے نمونوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چل سکے گا یہ گوشت گدھے کا یا بھینس اور گائے کا ہے۔
لیب میں جدید تجزیاتی مشینری نصب کی گئی ہے، جن میں ایف ٹی آئی آر، ایچ پی ایل سی اور یو ایچ پی ایل سی جیسے عالمی معیار کے آلات شامل ہیں، یہ سہولت روزانہ 1500 سے زیادہ خوراکی نمونوں کی جانچ کی صلاحیت رکھتی ہے اور ہر رپورٹ کو ڈیجیٹل نظام کے تحت محفوظ کیا جاتا ہے۔
فوڈ اتھارٹی حکام کے مطابق اس لیب کے قیام سے خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور مضر صحت اشیاء کی بروقت نشاندہی میں مدد ملے گی۔
حکام کا کہنا تھا کہ یہ سہولت صوبے میں محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے ایک مؤثر ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔