• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ شدید گرمی سے جھلس گیا، درجہ حرارت 100 ڈگری سے تجاوز

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو

یورپ شدید گرمی سے جھلس گیا، درجہ حرارت 100 ڈگری سے تجاوز کرگیا، تاہم جنگلات کی بدترین آگ کا خطرہ برقرار ہے۔

یورپ اس وقت شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے، جہاں جان لیوا حد تک بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور تباہ کن جنگلاتی آگ براعظم کے کئی ممالک میں تباہی مچا رہی ہے، جبکہ درجہ حرارت 100 ڈگری فارن ہائیٹ سے تجاوز کر چکا ہے۔

جنوبی فرانس سے لے کر بالکان تک ریکارڈ توڑ گرمی شہروں کو جھلسا رہی ہے، پیر کے روز جنوبی فرانس میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ (109.4 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا۔

اسپین کے محکمہ موسمیات کے مطابق اس ہفتے درجہ حرارت بعض علاقوں میں 110 ڈگری فارن ہائیٹ تک جا سکتا ہے۔

اٹلی کی وزارت صحت نے بولونیا اور فلورنس سمیت بڑے شہروں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، 16 شہروں میں ہائی الرٹ نافذ کیا گیا ہے، جنوبی فرانس اور بالکان کے کچھ حصے بھی بڑھتے درجہ حرارت کے باعث ریڈ الرٹ پر ہیں۔

برطانیہ کے ادارے کاربن بریف کے مطابق 2025ء دنیا کا دوسرا یا تیسرا سب سے زیادہ گرم سال ہو سکتا ہے، یورپ کے زمینی درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں تقریباً 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکے ہیں، جو عالمی اوسط سے تقریباً دو گنا ہے اور یہی اضافہ ہیٹ ویوز اور جنگلاتی آگ کو بڑھا رہا ہے۔

یورپی فاریسٹ فائر انفارمیشن سسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک تقریباً 24 لاکھ ایکڑ زمین جل چکی ہے، جو گزشتہ 19 برسوں میں سب سے زیادہ ہے اور اوسطاً جلنے والے رقبے سے دوگنی ہے، 2025ء کے اعداد و شمار اس سیزن کو یورپ کی تاریخ کا سب سے وسیع جنگلاتی آگ کا سیزن بنا رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید