• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹارکٹیکا میں برف کا تیزی سے پگھلاؤ، سائنسدانوں نے خبردار کر دیا

فوٹو بشکریہ رائٹرز
فوٹو بشکریہ رائٹرز

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ انٹارکٹیکا میں برف کے تیزی سے پگھلاؤ کی وجہ سے ناقابلِ تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انٹارکٹیکا میں برف کے تیزی سے پگھلاؤ کی وجہ سے سطح سمندر اور سمندری لہروں کی شدت میں اضافہ اور سمندری حیات کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔

اس تحقیق کا مقصد زمین کے جنوبی قطب پر منجمد براعظم انٹارکٹیکا پر گلوبل وارمنگ کے اثرات سے متعلق اس تفصیل کو بیان کرنا تھا جو پہلے نہیں کی گئی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انٹارکٹیکا کے ماحول میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہونے کے شواہد سامنے آ رہے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے گزشتہ تحقیقات آئس کورز اور جہاز کی لاگ بک سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا تاکہ سمندری برف کے علاقے میں ہونے والی طویل مدتی تبدیلیوں کا اندازہ لگایا جاسکے۔

اس تحقیقاتی رپورٹ میں قطب شمالی پر برف کے پگھلاؤ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے دوران انٹارکٹیکا کی برف کے پگھلاؤ میں گزشتہ صدیوں کی نسبت تیزی آگئی ہے اور آرکٹک کی برف پگھلنے کی وجہ سے جو نقصان ہو رہا ہے اس کی تلافی ناممکن ہے۔

تحقیق کے مطابق برف کا پگھلاؤ جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے اور برف کے پگھلاؤ سے پینگوئن کی افزائش سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے کیونکہ ان کی افزائش برف پر ہوتی ہے۔

پینگوئن کے علاوہ، پانی گرم ہونے سے فائٹوپلانکٹن کی آبادی میں مزید کمی آئے گی جو فضا سے کاربن کی بڑی مقدار کو کم کرتے ہیں۔

اس حوالے سے تحقیق کی سربراہ نیریلی ابرام نے کہا کہ حالیہ تبدیلیوں کے اثرات زمین کے پورے ماحولیاتی نظام پر مرتب ہو رہے ہیں جو بعض صورتوں میں ایک دوسرے کو بھی بڑھا دیتی ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب ہم نے انٹارکٹیکا کی برف کو کھونا شروع کر دیا تو پھر صورتحال پر قابو پانا مشکل ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید