قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں گرما گرمی کے بعد کمیٹی ممبر مہرین رزاق بھٹو اجلاس سے واک آؤٹ کر گئیں۔
چیئرمین کمیٹی ثناء اللّٰہ مستی خیل نے مہرین رزاق کو اٹھ کر کمیٹی میں واپس ان کی نشست پر بٹھایا۔
اجلاس میں شہلا رضا اور سیکریٹری جنرل ہاکی فیڈریشن رانا مجاہد کے ایک دوسرے پر لفظی حملے کے بعد مہرین رزاق بھٹو واک آؤٹ کر گئیں۔
شہلا رضا نے ہاکی فیڈریشن کے عہداران پر سنگین الزامات لگائے۔ خواجہ اظہار الحسن نے الزامات پر جواب دینے کی کوشش کی۔
پیپلز پارٹی کی رکن مہرین رزاق بھٹو احتجاجاً واک آؤٹ کر گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ماحول میں کمیٹی اجلاس میں نہیں بیٹھ سکتے۔ یہاں ذاتی ایجنڈے شروع ہوگٸے ہیں، چیخا جارہا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ پلیز رک جائیں، آپ کو نہیں جانے دوں گا۔
چیٸرمین قائمہ کمیٹی ثناء اللّٰہ مستی خیل نے ہاکی معاملے پر تشکیل کمیٹی دوبارہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کمیٹی ممبران کے ساتھ احترام کا رشتہ ہے یہاں تلخیاں بڑھنے کے بجائے کم ہونی چاہیں، جس جس نے ایک روپیہ بھی ہاکی کا کھایا ہے، وہ میں واپس لاؤں گا۔