بھارتی خاتون کو پوش علاقے میں واقع سوسائٹی میں 7 سالہ بچے کی جانب سے ہراسانی کا سامنا کرنا پڑگیا، خاتون نے پوری کہانی سوشل میڈیا پر ڈال دی۔
نئی دہلی میں ایک خاتون معمول کے مطابق چہل قدمی کیلئے اپنی سوسائٹی میں نکلی تو سوسائٹی کے ایک سات سالہ بچے نے انہیں ہراساں کیا۔
خاتون نے انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ بچے نے انہیں دیکھ کر آواز لگائی اور نازیبا جملہ کہا۔
ابتدا میں خاتون حیران رہ گئیں لیکن اُس وقت زیادہ صدمہ ہوا جب سوسائٹی کے چوکیدار کو بھی یہ سب دیکھ کر ہنستے ہوئے پایا۔ دوبارہ گزرنے پر بچہ دوبارہ ہراساں کرنے لگا جس پر خاتون نے اُسے ڈانٹا۔
بعد ازاں چوکیدار نے مداخلت کر کے بچے سے معافی منگوائی لیکن اُس نے بے دلی سے معذرت کی اور فوراً بھاگ گیا۔
خاتون کرن گریوال نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "یہ وہی جملے ہیں جو عموماً بڑے مرد سڑکوں پر خواتین کو تنگ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ بچہ خود سے ایسے الفاظ نہیں گھڑتا، وہ سنتا اور نقل کرتا ہے۔ اگر اسے ابھی نہیں روکا گیا تو یہی شرارت کل جا کر ہراسانی میں بدل جائے گی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ چوکیدار نے واقعے کو ہلکا کرنے کی کوشش کی اور بچے کے ’اچھے گھرانے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ صرف مذاق کر رہا تھا، جس پر خاتون نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
خاتون کی جانب سے شیئر کی گئی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی اور عوامی سطح پر غم و غصہ پیدا ہوا۔ متعدد صارفین نے کہا کہ بچے کے والدین کو اس معاملے میں شامل کرنا چاہیے تاکہ اُسے بچپن ہی سے درست سبق دیا جا سکے۔
ایک صارف نے لکھا: "آپ نے کم ردعمل دیا، آپ کو والدین کو بلانا چاہیے تھا تاکہ دوسرے بچوں کے لیے مثال قائم ہوتی۔"
ایک اور صارف نے کہا: "اگر بچے کو ابھی نہ روکا گیا تو یہی بچہ بڑا ہوکر خواتین کو تنگ کرنے کا عادی بنے گا۔"
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ محض ’بچوں کی شرارت‘ نہیں بلکہ معاشرتی تربیت کی ناکامی ہے، جسے نظر انداز کرنا آئندہ کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔