سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ بالوں کو سیدھا کرنے کیلئے اسٹریٹنر کے صرف 10 منٹ استعمال سے پھیپھڑوں کو سنگین نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے، انھوں نے بالوں کو سنوارنے کے دوران صحت کے خطرات کم کرنے کے بعض طریقے بھی بتائے۔
امریکی ریاست انڈیانا کی پر ڈیو یونیورسٹی کے محققین کے مطابق صبح کے وقت بالوں کو اسٹریٹنرز سے سنوارنے کے دوران خارج ہونے والے کیمیکل آپ کے پھیپھڑوں میں جا سکتے ہیں، جو صحت کے لیے توقع سے زیادہ مضر اثرات کا باعث بن سکتے ہیں۔
محققین کا مزید کہنا تھا کہ صرف 10 سے 20 منٹ تک اسٹریٹنر یا کرلنگ ٹونگ استعمال کرنے سے آپ 10 ارب نینو پارٹیکلز (باریک ذرات) کے سامنے آتے ہیں، یہ اتنی ہی مقدار ہے جتنی آپ کے کسی مصروف ہائی وے ٹریفک میں کھڑے ہو کر سانس لینے کے دوران جسم میں داخل ہوتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق کیمیکلز براہ راست پھیپھڑوں میں داخل ہو کر صحت کے لیے خطرات کا باعث بنتے ہیں، بالخصوص نظام تنفس، پھیپھڑوں میں سوزش اور یادداشت میں کمی کا سبب بنتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب اسٹریٹنر کے استعمال سے بال 150 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہوجاتے ہیں تو بالوں سے فضا میں تیزی سے کیمیکلز خارج ہوتے ہیں اور نئی آلودگی جسے باریک ذرات کہا جاتا ہے پیدا ہوتے ہیں۔
اس تحقیق کی سربراہ اور لائلز اسکول آف سول اینڈ کنسٹرکشن انجینئرنگ کی اسسٹنٹ پروفیسر نصرت جنگ نے کہا: یہ واقعی نہایت ہی تشویشناک صورتحال ہے، عام اسٹور سے خریدی گئیں بالوں کی نگہداشت کے مصنوعات کے استعمال سے سانس کے ذریعے جتنے باریک ذرات جسم میں داخل ہوتے ہیں، وہ ہماری توقع سے کہیں زیادہ ہیں۔