چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جب نہریں اتفاق رائے کے بغیر نہيں بناسکتے تو چھوٹے بڑے ڈیم بھی اتفاق رائے کے بغیر نہ بنائيں، ڈیم اتفاق رائے سے بنيں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ڈیمز بننا ضروری ہیں لیکن ڈیمز اتفاق رائے سے بننےچاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب نے ملک کا نیا نقشہ پیش کیا ہے، کینالز کے معاملے پر بھی مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے اتفاق رائے پر زور دیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ قدرتی آفات کو روکنا ناممکن ہے لیکن اس کے تدارک کےلیے کام ہونا چاہیے، ڈیمز بننا ضروری ہیں لیکن ڈیمز اتفاق رائے سے بننے چاہئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پنجاب کے سیلاب زدگان کے ساتھ ہے، سیلاب پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، عوام کو ریلیف چاہیے اور مریم نواز کو پبلسٹی کی پڑی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی طرز پر سیلاب پر بھی نیشنل ایکشن پلان بننا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ملاقات دی گئی، اس کے بعد کیسز بھی ملتوی کئے گئے، ملاقاتوں پر پابندی نہیں ہونی چاہیے، وکلاء اور لیڈرشپ کی ملاقات ہونی ضروری ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا حق ہے وہ اپنے لوگوں سے ملیں، ملاقاتوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیں، احمد اویس سینئر وکیل ہیں، نیاز اللّٰہ نیازی سب کے نام فہرست میں ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اراکین اسمبلی کے استعفے دینا سیاست کا حصہ ہے، 190 سے 76 نشستوں پر آنے کے باوجود ہم اس سسٹم میں رہے، اسپیس نہیں دی جا رہی، ہماری آواز کو دبایا جارہا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اراکین اسمبلی اپنے لیڈر کےلیے احتجاج کرتے ہیں تو پارلیمنٹ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ جیل میں ہیں، ان کے بھانجے بھی جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکار نے پوری فیملی کو تنہا کر دیا ہے، ایک بڑی سیاسی جماعت کے ساتھ ایسا رویہ افسوسناک ہے، ہمارے رہنماؤں عمر ایوب، احمد خان بچھر اور شبلی فراز کو نا اہل کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی کے کیسز کورٹ کچہری والے نہیں، سیاسی ہیں، پارٹی دیوار کے ساتھ لگ گئی ہے، اب بس ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ لگ نہیں رہا حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں، ہم مایوس نہیں ہیں، جدوجہد کرتے رہیں گے، پی ٹی آئی کا نام تبدیل نہیں ہو رہا، ہماری درخواست الیکشن کمیشن میں موجود ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے ہمارا کیس سنا جائے، ڈیڑھ سال ہوگیا سب جماعتوں کو سرٹیفکیٹ ملا سوائے ہمارے، حکومتی بینچز پر موجود لوگ کہتے ہیں مینڈیٹ پی ٹی آئی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی حمایت کی ہے، ہم نے ہمیشہ کہا ہے پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے بھارت کو ہر فورم پر بے نقاب کرے، پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے،حالیہ جنگ میں بھارت کو شکست ہوئی، اسے آئندہ بھی شکست کا سامنا ہو گا۔